• KHI: Partly Cloudy 19.6°C
  • LHR: Fog 11.5°C
  • ISB: Rain 13°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.6°C
  • LHR: Fog 11.5°C
  • ISB: Rain 13°C

دیور اور بھابھی کا 'محرم' رشتہ

شائع October 3, 2014

اگر کسی لڑکی کا شوہر شادی کے کچھ عرصے بعد دنیا سے گزر جائے اور وہ اپنے سُسرال میں رہنے کا فیصلہ کرے تو اس کے دیور کے ساتھ اس کے تعلق پر ہمارے معاشرے میں جس طرح کے شبہات کا اظہار کیا جاتا ہے اسی کی خوبصورت عکاسی نظر آتی ہے ڈرامہ 'محرم' میں۔

دیور اور بھابی کے رشتے پر پاکستان اور ہندوستان دونوں جگہ کئی فلمیں اور ڈرامے بن چکے ہیں تاہم اس پر ایک نئی اور منفرد کہانی پر نیا ڈرامہ 'محرم' شروع کیا گیا ہے۔

دیور اور بھابی کے رشتے کو پاکستانی معاشرے میں محرم سمجھا جاتا ہے تاہم کئی بار اس پر شکوک و شبہات کیا اثرات مرتب کرتے ہیں اس پر بہت کم ہی ڈراموں میں توجہ دی گئی ہے۔

اس ڈرامے کی کہانی اقراء (عائشہ خان) کے گرد گھومتی ہے جس کی شادی زبیر (معمر رانا) سے اس کی پسند کے مطابق ہو جاتی ہے جو بیرون ملک میں رہتا ہے اور پہلی ہی نظر میں اقراء کی محبت میں گرفتار ہو جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں اقراء ایک مولوی کی بیٹی ہونے کی حیثیت سے انتہائی قدامت پسند خاندان سے تعلق رکھتی ہے جس کے لیے کسی لڑکے کو پسند کرنا آسان نہیں۔

تاہم کسی نہ کسی طرح زبیر کے بھائی حمزہ (زید احمد) کی کوشش سے یہ رشتہ طے پا جاتا ہے اور شادی ہوجاتی ہے تاہم کچھ عرصے بعد ہی زبیر کا انتقال ہوجاتا ہے۔

حمزہ (زید احمد) اقراء کا دیور ہوتا ہے جو اپنی بھابھی کو احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے، اس لئے کبھی گھر سے چلے جانے کی بات نہیں کرتا۔ لیکن، اقراء کے والدین کو ان کا ایک ساتھ رہنا کچھ مناسب نہیں لگتا۔

مجبوراً حمزہ اور اقراء خود اپنی مرضی کے خلاف نکاح کرلیتے ہیں، مگر شادی کے باوجود، حمزہ خود کو اقراء کے قریب نہیں کر پاتا کیوںکہ حمزہ اقراء سے پہلے ایک اور لڑکی مایا سے شادی کرنا چاہتا تھا۔

اقراء اس حقیقت کو جاننے کے بعد حمزہ پر مایا سے شادی کا دباﺅ ڈالنے لگتی ہے، جبکہ مایا کو یہ خبر ہی نہیں کہ حمزہ اور اقراء شادی کرچکے ہیں۔

حمزہ اور اقراء کی شادی خفیہ رہتی ہے اور اقراء بیوی کی حیثیت سے محسوس کرتی ہے کہ اسے اپنی محبت کو اپنا لینا ہے۔

کہانی میں نیا موڑ اس وقت آتا ہے جب مایا اور حمزہ کی شادی ہوجاتی ہے اور مایا پر اپنے شوہر کی اقراء سے کاغذی شادی کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد کیا ہوتا ہے یہ جاننا دلچسپی سے کم نہیں ہوگا۔

درحقیقت ایک دوست، ایک بیوی اور ایک شوہر کے درمیان رشتوں کی کشمکش کو ’محرم‘ میں بہت دلکش انداز میں پیش کیا گیا ہے اور معمول سے ہٹ کر منفرد کہانی نے ڈرامے میں لوگوں کی دلچسپی کو بڑھا دیا ہے۔

طویل عرصے بعد عائشہ خان کسی بہت اچھے کردار میں نظر آئی ہیں اور اقراء کے کردار میں انہوں نے ایک بار پھر اپنی صلاحیتوں کو منوایا ہے جبکہ زید احمد اگرچہ نئے ابھرتے ہوئے اداکار ہیں۔

تاہم ڈرامے کے شروع میں بطور شوخ لڑکے اور بعد میں سنجیدہ مرد کے کردار میں زید احمد بہترین اداکاری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، معمر رانا کا کردار اگرچہ زیادہ طویل نہیں تاہم وہ بھی اس میں نگینے کی طرح فٹ نظر آرہے ہیں۔

اس ڈرامے کو ظفر معراج نے تحریر کیا ہے جو اس سے پہلے متعدد ہٹ ڈرامے تحریر کر کے ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔

ڈرامے کے ڈائریکٹر سراج الحق ہیں جو اس سے پہلے 'بنٹی آئی لو یو' جیسے ہٹ ڈرامے کی ہدایات دے چکے ہیں جبکہ پروڈیوسر مومنہ درید ہیں جن کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔


اس ڈرامے کی کاسٹ میں معمر رانا، عائشہ خان، زید احمد، شازیہ ناز، ارم، شہریار زیدی، آغا علی اور ساجدہ سید شامل ہیں۔

ہم ٹی وی پر یہ ڈرامہ جمعرات کی شب آٹھ بجے نشر ہوتا ہے اور اب تک اس کی تین قسطیں ٹیلی کاسٹ ہوچکی ہیں۔

سعدیہ امین

سعدیہ امین ڈان ڈاٹ کام کی اسٹاف ممبر ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
فیصل ظفر

فیصل ظفر ڈان ڈاٹ کام کے سابق اسٹاف ممبر ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

Shazia Anwar Oct 03, 2014 03:11pm
معاشرہ کوئی بھی ہو ‘ دیور اور بھابھی کا رشتہ کہیں بھی محرم نہیں ہوتا ۔پاکستان ایک اسلامی مملکت ہے اور کم از کم آپ اسے معاف کریں اور ہم پر یہ مسلط کرنے کی کوشش نہ کریں کہ ہم اس رشتے کو محرم سمجھتے ہیں اور نہ ہی ڈرامہ سیریل”محرم“ اس حوالے سے کوئی ایسا پیغام دے رہا ہے۔ ازراہ کرم قارئین کو گمراہ کرنے کے بجائے مقصدیت کو سمجھتے ہوئے درست پیغام دیں ۔
Abdul Majid Siddiqui Oct 04, 2014 07:09pm
@Shazia Anwar: l am totally agree with Sahzia as Pakistan is a Muslim country and and the relationship could never be a "Mahram" relationship in Muslim Sharea. So don't try to confuse the common man by making such statements
Adrish Ayaz Oct 04, 2014 10:40pm
Me TV channels ke haath jorhta hun ke auraton ke ilawa bhi kisi maslay per drama banaleyn. Taliban, Bhook se marte hue bachon, mazdoron, kisaanon, machairon, aam logon, students, Eimandar afraad, waderon, Zulm, Na insaafi, Ghurbat per koi drama bana kar shaheedon me apna naam likhwalen. Tamam TV channels ke hawaas per aurat sawaar he. Tamam dramon ke naam bhi aurton wale hen. koi bhi drama mardon ke lye nahi he.

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025