• KHI: Partly Cloudy 23.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 13.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 23.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 13.5°C

بدر منیر کو گزرے چھ برس بیت گئے

شائع October 11, 2014

پشتو فلم انڈسٹری کے معروف اداکار بدر منیر کو مداحوں سے بچھڑے چھ برس بیت گئے۔

پاکستان فلم انڈسٹری کی پہلی پشتو فلم یوسف خان شیر بانو میں بحیثیت ہیرو کام کرنے والے بدر منیر 1942 میں ضلع سوات کے شہر شاگرام میں مولوی قوت خان کے ہاں پیدا ہوئے۔

ان کے والد مرحوم ایک مسجد کے پیش امام تھے اور وہ بدر منیر کا رجحان بھی اس طرف کرنا چاہتے تھے مگر بدر منیر خاموشی سے کراچی آگئے۔

وہ شروع ہی سے فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھانا چاہتے تھے، کراچی آکر انہوں نے رکشہ چلایا اور فلموں میں کام کرنے کے جنون میں انہوں میں وحید مراد کے فلمی دفتر میں معمولی ملازم کی حیثیت سے کام کیا، جس کے دوران انہیں وحید مراد کی فلم 'جہاں تم وہاں ہم' میں مختصر کردار ملا۔

دو تین سال تک چھوٹے موٹے رول کرنے والے بدر منیر پر 1970 میں قسمت مہربان ہوئی اور پروڈیوسر عزیز بتیم نے معروف شاعر حیدر جوش سے فلم 'یوسف خان شیر بانو' لکھوائی جس کے ہیرو بدر منیر اور یاسمین ہیروئن تھیں۔

یہ پشتو فلم تھی جس نے ریلیز ہو کر پاکستان میں سپر ہٹ بزنس کیا، اسی فلم نے بدر منیر کو صفِ اوّل کے ہیروز کے مقابل لا کھڑا کیا۔

انہوں نے فلم 'یوسف خان شیر بانو' کے بعد اردو فلم 'دلہن ایک رات کی' میں بحیثیت ہیرو اداکاری کی، اس فلم نے بھی سپر ہٹ بزنس کیا اور یوں وہ اردو فلموں کے بھی لاجواب اداکار بن گئے۔

اس کے علاوہ انہوں نے بے شمار پنجابی فلموں میں بھی کام کیا، فلم 'دلہن ایک رات کی' پشتو اور اردو دونوں زبانوں میں ریلیز ہوئی۔

اس فلم کا ایک گیت جو نور جہاں کی آواز میں تھا اس قدر مقبول ہوا کہ بچے بچے کی زبان پر چڑھ گیا، اس گیت کے بول تھے 'او جانے والے میں تیرے قربان'۔

آہستہ آہستہ بدر منیر پشتو فلموں کا لازمی جزو ہوگئے، حد تو یہ تھی کہ جس فلم میں بدر منیر نہ ہوتے وہ بری طرح ناکامی سے دوچار ہوتی اور چند دنوں بعد ہی سنیما سے اتر کر ڈبوں میں بند ہو جاتی۔

ان کی اس قدر شہرت کو دیکھتے ہوئے ہی انہیں پشتو فلم کا دلیپ کمار کہا جانے لگا۔

بدر منیر نے تقریباً چار سو فلموں میں اداکاری کی جو ایک ریکارڈ ہے، حکومت نے ان کی فنی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں تمغۂ حسن کارکردگی کے اعزاز سے بھی نوازا۔

بدر منیر چار سال تک فالج میں مبتلا رہنے کے بعد گیارہ اکتوبر 2008 کو لاہور میں انتقال کر گئے۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025