• KHI: Partly Cloudy 21.4°C
  • LHR: Clear 14.3°C
  • ISB: Clear 10.4°C
  • KHI: Partly Cloudy 21.4°C
  • LHR: Clear 14.3°C
  • ISB: Clear 10.4°C

عمران خان کا حلقہ جیتنے کیلئے ن لیگ کی کوششیں

شائع January 22, 2015

راولپنڈی : راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 56 کے رہائشیوں نے کبھی اندازہ بھی نہیں کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ووٹ دینا ان کی قسمت بدل دینے کا باعث بن جائے گا۔

سیٹلائٹ ٹاﺅن، صادق آباد اور شمس آباد کے علاقوں پر مشتمل این اے 56 سے 2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی سربراہ نے مسلم لیگ نواز کے امیدوار حنیف عباسی کو شکست دی تھی اور اب پنجاب حکومت نے اس حلقے میں عوامی حمایت کو واپس حاصل کرنے کے لیے بہت زیادہ فنڈز فراہم کرنا شروع کردیئے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے دانستہ طور پر این اے 55 کو نظرانداز کیا جارہا ہے تاکہ این اے 56 کو واپس جیتا جاسکے، خیال رہے یہاں 2008 میں ن لیگ کے حنیف عباسی نے کامیابی حاصل کی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دور حکومت میں پنجاب حکومت نے این اے 55 کے لیے ڈیڑھ ارب روپوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز جاری کیے تھے جبکہ این اے 56 میں ترقیاتی منصوبوں پر لگائے جانے فنڈز کی مالیت 3.45 ارب روپے تھی۔

ذرائع کے مطابق اس سال بھی صوبائی حکومت نے این اے 56 کے لیے چار ارب روپے فراہم کیے تاہم این اے 55 کے حوالے سے حکومت نے راول ٹاﺅن بلدیاتی انتظامیہ کو 105 ملین روپوں کی ترقیاتی اسکیمیں شروع کرنے کی ہدایت کی"۔

این اے 56 میں صوبائی حکومت نے ایک ارب روپے کی لاگت سے ایک منصوبہ شروع کیا جس سے وہاں پارکوں اور کھیل کے میدانوں کی صورتحال بہتر بنائی جائے گی، اسی طرح پانی کی فراہمی کے منصوبے کے لیے 128 ملین روپے، فاروق اعظم روڈ پر ایک ٹیکنیکل انسٹیٹوٹ کی تشکیل کے لیے 76 ملین روپے جبکہ راولپنڈی انسٹیٹوٹ آف یورولوجی کی تعمیر کے لیے 2.75 ارب روپے مختص کیے گئے۔

ایک مقامی ن لیگی رہنماء نے بتایا " یہ سب حکمران جماعت کی جانب سے اگلی بلدیاتی حکومت یا عام انتخابات میں اس حلقے کو جیتنے کی حکمت علی کا حصہ ہے کیونکہ یہاں گزشتہ عام انتخابات میں عمران خان بطور رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے"۔

رہنماء نے بتایا کہ شہر کے حلقوں میں فنڈز کی غیرمنصفانہ تقسیم سے ن لیگ کے مقامی رہنماﺅں میں انتشار پھیلنے لگا "پارٹی میں تقسیم زیادہ واضح ہوتی جارہی ہے"۔

راولپنڈی کی شہری حکومت کے ایک سنیئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ سالانہ ترقیاتی منصوبے میں صوبائی حکومت نے این اے 56 کے لیے زیادہ فنڈز مختص کیے ہیں۔

اس نے بتایا کہ حنیف عباسی وزیراعظم اور ان کے بھائی کے قریب ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے حلقے کے لیے پنجاب حکومت سے زیادہ فنڈز حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

حکومت نے این اے 55 کے لیے کوئی فنڈز جاری نہیں کیے، اس حلقے میں عام انتخابات کے موقع پر عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد نے نواز لیگ کے ملک شکیل اعوان کو شکست دی تھی۔

ایک مقامی رہنماء نے بتایا کہ عام انتخابات میں ن لیگ نے این اے 55 میں این اے 56 کے مقابلے میں زیادہ ووٹ حاصل کی تھے تاہم پارٹی تاحال زیادہ فنڈز حنیف عباسی کے حلقے میں منتقل کیے جارہے ہیں۔

ن لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی ملک شکیل اعوان نے تسلیم کیا ہے کہ صوبائی حکومت نے راجا بازار سمیت اندرون شہر کے علاقوں کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مالی سال 2012-13 کے دوران صوبائی حکومت نے گورنمنٹ گورڈن کالج اور گورنمنٹ کرسچن ہائر سکینڈری اسکول کے پلے گراﺅنڈز کو بہتر بنانے کے لیے 13 ملین روپے مختص کیے تھے تاہم یہ فنڈز اب تک جاری نہیں کیے گئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ این اے 56 کا موازنہ کیا جائے تو یہ واضح ہے کہ صوبائی حکومت این اے 55 کو نظر انداز کررہی ہے۔

سابق رکن اسمبلی حنیف عباسی نے ڈان کو بتایا کہ صوبائی حکومت نے این اے 56 میں ترقیاتی منصوبوں کو متعارف کرایا ہے تاکہ شہریوں کی زندگیوں کی بہتری کا فرض پورا کیا جاسکے یہ کسی سے امتیازی سلوک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہر کے دیگر علاقوں کے رہائشیوں اور نمائندگان کو اپنے مسائل پنجاب حکومت تک پہنچانے چاہئے تاکہ ان کے علاقوں کے لیے بھی ترقیاتی منصوبوں کو متعارف کرایا جاسکے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025