ٹی ٹی پی کے 3 'کمانڈر' جامشورو سے گرفتار
حیدرآباد: جامشورو پولیس نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے تین اہم 'کمانڈروں' کو گرفتار کرلیا ہے۔
جامشورو آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیئرسپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جامشورو طارق ولایت نے بتایا کہ بدھ کو علی الصبح کوٹری سائٹ کے علاقے سکندر آباد کالونی میں خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارکر ٹی ٹی پی کے تین اہم رہنما گل زرین، بہاؤالدین اور شاہ الدین کو گرفتار کرلیا گیا۔
چھاپے کے دوران پولیس نے پانچ ہینڈ گرنیڈ، دو ٹی ٹی پسٹل، دس کلو بادوری مواد اور دس کلو کیمکل، اور ڈیٹونیٹنگ کورڈ کا ایک بنڈل بھی برآمد کرلیا۔
ایس ایس پی کے مطابق مذکورہ علاقے میں پشتون کمیونٹی کی اکثریت رہائش پذیر ہے جبکہ گرفتار ملزمان ٹی ٹی پی کے شہریار گروپ سے تعلق رکھتے ہیں اور آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد دو ماہ قبل یہاں آکر رہائش پذیر ہوئے تھے۔
طارق ولایت نے مزید بتایا کہ ملزمان جنوبی وزیرستان ایجنسی سے یہاں منتقل ہوئے، گل زرین دیگر دو ملزمان کے سہولت کار کے طور پر کام کرتا تھا، شاہ الدین جنوبی وزیرستان ایجنسی کے علاقے کوٹ کئی کا ڈپٹی کمانڈر تھا جبکہ بہاؤالدین مبینہ طور پر کراچی کے علاقوں سہراب گوٹھ اور کٹی پہاڑی میں بھتہ کی پرچیاں تقسیم کرنے میں ملوث رہا ہے۔
ایس ایس پی کے مطابق ملزم شاہ الدین بارودی سرنگیں کھودنے اور ریموٹ کنٹرول ڈیوائسز نصب کرنے میں ماہر ہے۔
پولیس نے سب سے پہلے بہاؤالدین کو گرفتار کیا اور پھر اس کی نشاندہی پر باقی دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ گل زرین کو ایک دکان سے گرفتار کیا گیا، جو ایک مدرسے میں بچوں کو قرآن شریف پڑھاتا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق گروپ کمانڈر نجیب اللہ کچھ دن قبل جام شوروسے جنوبی وزیرستان فرار ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے جبکہ ملزمان سے باقاعدہ تفتیش کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔












لائیو ٹی وی