ان 20 مقامات کو زندگی میں ایک بار ضرور دیکھیں

ہر موسم میں قدرت کے رنگ اپنے عروج پر ہوتے ہیں اور دنیا بھر میں لوگ مختلف موسموں کے دوران گھومنے پھرنے کے لیے بے تاب ہوتے ہیں۔

سارا سال اپنے دفاتر اور گھر کے ایک جیسے معمول میں پھنسے رہنے والے افراد تو خاص طور پر ایسی تعطیلات کے خواہشمند ہوتے ہیں جب انہیں اپنے شہر یا ملک سے باہر نکل کر گھومنے کا موقع ملے اور فطرت کے وہ مظاہر نظر آئیں جو اکثر وہ کمپیوٹر پر دیکھ کر سرد آہیں بھرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔

تو ہم نے ایسے ہی افراد کے لیے ایسے مقامات کی فہرست تصاویر کے ساتھ مرتب کی ہے جو آپ کے تجسس کو بھڑکا کر وہاں لے جانے کا جذبہ بڑھا سکتی ہیں۔

گلگت بلتستان کی وادیوں سے لے کر مالدیپ کے سمندری پانیوں پر بنے مکانات تک یہ جگہیں ایسی ہیں جہاں کے سیر کے تجربے کو کوئی بھی زندگی بھر نہیں بھول سکتا۔

نلتر، گلگت بلتستان

فوٹو سید مہدی بخاری
فوٹو سید مہدی بخاری

گلگت سے ڈھائی گھنٹے کے فاصلے پر وادی نلتر اپنی رنگین جھیلوں کی وجہ سے مشہور ہے، یہاں کی رنگ بدلتی جھیلیں ہمارا قومی اثاثہ ہیں۔ چھوٹی چھوٹی یہ جھیلیں کناروں سے سبز اور درمیان سے نیلے رنگ جھلکاتی ہیں۔ یہ جھیلیں اپنے سحر میں ایسا جکڑتی ہیں کہ مسافر کو قدم اٹھانا بھاری لگتا ہے اور انہیں الوداع کہتے دل بھی بھاری ہو جاتا ہے۔

اس مقام کے بارے میں مزید جاننے کے لیے کلک کریں : راما اور نلتر: خوبصورتی کے دو استعارے

وادی ہنزہ

فوٹو سید مہدی بخاری
فوٹو سید مہدی بخاری

وادی ہنزہ گلگت سے سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایسی پرکشش وادی ہے جس کا حسن سیاحوں کو مبہوت کر کے رکھ دیتا ہے۔

اسکردو

فوٹو سید مہدی بخاری
فوٹو سید مہدی بخاری

گلگت بلتستان کا صدر مقام اسکردو قراقرم کے فلک شگاف پہاڑوں میں گھری ہوئی وسیع و عریض وادی ہے۔

مزید پڑھیں: سفرنامہ اسکردو: دیومالائی حسن کی سرزمین

دیوسائی، گلگت بلتستان

فوٹو سید مہدی بخاری
فوٹو سید مہدی بخاری

ہمالیہ کے دامن میں واقع دیوسائی دنیا کا سب سے بلند اور اپنی نوعیت کا واحد پہاڑی میدان ہے جو اپنے کسی بھی مقام پر 4000 میٹر سے کم بلند نہیں۔ سال کے 8 ماہ یہ مقام برف سے ڈھکا رہتا ہے مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ گرمیوں کے 4 مہینوں میں پہاڑی ڈھلوانوں اور گھاٹیوں پر مشتمل 3000 مربع کلومیٹر کے اس قدرے ہموار میدانوں کی زمین پر ہزار ہا رنگ کے شوخ جنگلی پھول تو جابجا کھلتے ہیں، مگر کہیں ایک بھی درخت نہیں ملتا۔

اس خوبصورت مقام کی مزید تصاویر دیکھیں : دیوسائی: جہاں خاموشی گنگناتی ہے

گرینڈ کینن، امریکا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

امریکی ریاست ایری زونا میں واقع گرینڈ کینن اپنے انتہائی منفرد ساخت اور رنگا رنگ چٹانوں کے باعث کسی کو بھی مسحور کرسکتا ہے۔ ایری زونا کا یہ مقام دنیا بھر میں معروف ہے اور یہاں لی جانے والی تصویر کسی بھی سیاح کے لیے زندگی کا بہترین تجربہ ثابت ہوسکتا ہے۔

سینتورینی، یونان

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

یہ مختلف رنگوں سے سجا جنوبی بحیرہ ایجیئن جس کی پہاڑی سے سمندر کا نظارہ قابل دید ہوتا ہے جبکہ یہاں کے گھروں کو کچھ اس انداز سے تعمیر کیا گیا ہے کہ لگتا ہے کہ ابھی لڑھک کر گہرے پانیوں میں جاگریں گے۔ یہ درحقیقت ایک گول دائرے میں پھیلے جرائر میں سب سے بڑا جزیرہ ہے، ماضی میں آتش فشاں کے سلسلے نے یہاں کی آبادیوں کو اجاڑ دیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی موجودہ شکل سامنے آئی ہے جس نے اس کی خوبصورتی کو دوبالا کردیا ہے۔ یہاں سورج کے طلوع و غروب ہوتے دیکھنا ناقابل فراموش ثابت ہوتا ہے۔

مالدیپ

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

مالدیپ سمندری جزائر پر مشتمل ایک کوبصورت ملک ہے جس کے ساحل اور شیشے کی طرح شفاف پانی سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے تاہم یہاں ایک بہت بڑی کشش سمندری پانیوں کے اوپر بنے لگژری ہٹس میں قیام کرنا ہوتا ہے جو مالدیپ کے مختلف جزیروں میں سیاحوں کے منتظر رہتے ہیں۔

استنبول، ترکی

اے پی فوٹو
اے پی فوٹو

ترک شہر مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے اور اس کی رنگارنگ تاریخ یہاں کی کشش کو بڑھا دیتی ہے جبکہ تاریخی مقامات دیکھنے والوں کا تو ہر وقت ہی ہجوم رہتا ہے تاہم یہاں کے گرینڈ بازار میں گم ہوجانے کا تجربہ بھی کسی سے کم نہیں بس ذرا وہاں جاکر تو دیکھیں۔

لاس ویگاس

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اسا کے مطابق امریکی شہر لاس ویگاس دنیا میں سب سے روشن مقام ہے۔ اس کی وجہ وہاں کی عمارات میں اربوں بلبوں کا جگمگانا ہے اور ایک اندازے کے مطابق وہاں لگی نیون لائٹس کو اگر ایک سیدھ میں لٹایا جائے تو وہ پندرہ ہزار میل تک پھیل جائیں گی۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کی جگمگاتی شاہراہیں کسی کی بھی آنکھیں چندھیا دیتی ہے اور وہاں گھومنا پھرنا زندگی کا سب سے انوکھا تجربہ بن جاتا ہے۔

اینکور واٹ مندر، کمبوڈیا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اینکور واٹ مندردیکھنے والوں کو دنگ کرکے رکھ دیتا ہے اور یہاں کی بھول بھلیوں میں گھومنا زندگی بھر کے لیے یادگار تجربہ ثابت ہوسکتا ہے اور اگر آپ مہم جوئی کے شوقین ہیں تو اس کی دیواروں پر چڑھ کر بھی اپنا یہ شوق پورا کرسکتے ہیں۔

کہاڈوکیہ، ترکی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ترکی کے علاقے کپاڈوکیہ میں واقع پراسرار چٹانیں بھی دیکھنے والے کو حیران کردیتی ہیں۔ پر یوں کے آتش کدے اور فیئری چمنیکے نام سے مشہور یہ چٹانیں قامت میں طویل اور گول مخروطی شکل میں قائم ہیں۔ سطح زمین کے قریب ان کا قطر زیادہ ہے اور بلندی پر مخروطی انداز میں ان کا قطر کم ہوجاتا ہے۔ تمام چٹانوں میں حیرت انگیز طور پر مشابہت ہے اور یوں معلوم ہوتا ہے کہ کسی نے انہیں ہاتھ سے تراشا ہے۔

راکی ماﺅنٹین، کینیڈا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

جھیلیں اور برفانی چٹانیں کس کو پسند نہیں ہوتے؟ اور اگر جھیل ایسی شفاف ہو کہ ان میں چٹانوں کا عکس نظر آنے لگے تو وہ سیاحوں کو بھی اپنی جانب کھینچنے لگتے ہیں اور ایسا ہی زبردست عکس آپ کینیڈا کے بنفف نیشنل پارک کی مورینے نامی جھیل میں راکی ماﺅنٹین کا دیکھ سکتے ہیں جس کے سحر سے بچنا ناممکن ہوتا ہے۔

موزمبیق

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ سمندری حیات خاص طور پر وہیل مچھلیوں کو تصاویر کی بجائے قریب سے بلکہ چھو کر دیکھنا چاہتے ہیں تو افریقی ملک موزمبیق کا رخ کریں، جہاں کے ساحلوں کے قریب آپ وہیل شارک اور مانتا ریز کے ساتھ غوطہ لگانے کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔

یوننان، چین

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

دنیا بھر میں مصوروں کی آڑھی ترچھی کھینچی گئی لائنوں کو ہوسکتا ہے آپ نے کبھی کینوس پر دیکھا ہو مگر قدرت نے بھی اک جگہ کچھ ایسا ہی زبردست نقشہ بنایا ہے جس کو دیکھ کر اپنی آنکھوں پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ یہ ہے چینی صوبے یوننان میں واقع چاول یا دھان کے کھیتوں کا منظر جو کسی مصور کے برش کا کمال لگتے ہیں۔

سلار ڈی یونی سالٹ، بولیویا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

بولیویا کے اس مقام پر پہنچ کو انسان کو لگتا ہے کہ زمین اور آسمان ایک دوسرے سے مل رہے ہیں اور یہ نظارہ حواس پر جادو سا کردیتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ جو شخص ایک بار یہاں گھوم لے وہ اس جگہ کو کبھی بھول نہیں پاتا۔

پیٹرا، اردن

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

اردن کا یہ قدیم ثقافتی شہر جو سرخ چٹانوں کو انتہائی مہارت سے تراش کر تعمیر کیا گیا اب تک لوگوں کے لیے حیرت و تجسس کو بھڑکاتا ہے۔ بلند ستونوں میں گھری عمارات اور چٹانیں کاٹ کر بنائے گئے مجسموں سے بھرے اس شہر میں ہر وقت ہی سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے جبکہ یہ دنیا کے سات نئے عجوبون میں بھی شامل ہے۔

جنوبی افریقہ کے تیرتے جزیرے

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

کشتیاں تو آپ نے بہت دیکھی ہوں گی مگر کبھی پانیوں میں جزیروں کو بھی تیرتے دیکھنے کا تجربہ ہوا؟ اگر نہیں تو جنوبی افریقہ کی ٹیٹی ساسا نامی جھیل پر تیرتے جزیرے آپ کو دعوت دے رہے ہیں جہاں اب بھی ایک قدیم قبیلے کے افراد بستے ہیں۔

ہوائی، امریکا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ کو ستاروں سے دلچسپی ہے تو ہوائی کے بگ آئی لینڈ میں واقع مایونا کیا نامی چوٹی پر جانا نہ بھولیں جہاں رات کو اتنے ستارے نظر آتے ہیں کہ رات میں بھی دن کا سا سماں محسوس ہونے لگتا ہے۔

ہیوانگ شان، چین

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

گلیات کے سحر انگیز نظارے ہوسکتا ہے کہ آپ نے دیکھے ہو مگر چین کے ہیوانگ شان نامی پہاڑی پر چڑھ کر آپ کے سامنے جو منظر آئے گا وہ بھی کسی سے کم نہیں خاص طور پر درختوں کے ساتھ ساتھ سنگلاخ پہاڑیوں کی دید اور دھند یہاں ایک پراسرار سی فضاءقائم کردیتے ہیں۔

بوٹسوانا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر تو آپ جنگلی حیات میں دلچسپی رکھتے ہیں اور ہر قسم کے جانوروں کو دیکھنا چاہتے ہیں تو افریقی ملک بوٹسوانا اس حوالے سے بہترین ہے جہاں سفاری سیر کے دوران آپ ہر قسم کی جنگلی حیات دیکھ سکتے ہیں بلکہ اپنے ساتھ دوڑتے یا قریب ہی لیٹے ہوئے بھی دیکھ سکتے ہیں۔