صولت مرزا: پھانسی مؤخرکرنے کی مزید ایک درخواست بھی مسترد

09 مئ 2015
صولت مرزا کی اہلیہ نگہت مرزا اور دیگر عزیز خواتین پریس کانفرنس کررہی ہیں — آن لائن فائل فوٹو
صولت مرزا کی اہلیہ نگہت مرزا اور دیگر عزیز خواتین پریس کانفرنس کررہی ہیں — آن لائن فائل فوٹو
صولت مرزا — فوٹو: اسکرین گریب
صولت مرزا — فوٹو: اسکرین گریب

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے قتل کے مجرم صولت مرزا کی اہلیہ کی مقتول کے اہلخانہ سے راضی نامہ ہونے تک پھانسی مؤخر کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی ہے۔

صولت مرزا کی اہلیہ نگہت مرزا نے ہاتھ سے لکھی ہوئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ وہ مقتول شاہد حامد کے اہل خانہ سے راضی نامہ کرنے کے لیے رابطہ کررہے ہیں، لیکن وہ بیرون ملک مقیم ہیں، راضی نامہ ہونے تک سزا مؤخر کی جائے۔

عدالت کے مطابق اس درخواست کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

جسٹس نعمت اللہ کی سربراہی میں قائم ڈویژنل بینچ نے درخواست کو مسترد کرتے ہو ئے موقف اختیار کیا کہ ملزم پر لگائے گئے تمام الزامات پر پہلے بحث ہوچکی ہے۔

مزید پڑھیں: صولت مرزا کی پھانسی روکنے کی درخواست مسترد

اس سے قبل عدالت نے صولت مرزا کی اہلیہ کی جانب سے شاہد حامد قتل کیس کی ازسر نو تحقیقات کروانے تک پھانسی موخر کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی تھی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صولت مرزا نے پھانسی سے قبل اپنے اعترافی ویڈیو بیان میں کچھ انکشافات کیے ہیں جن کے بعد مقدمے کو ری ا وپن کرکے کیس کی دوبارہ تحقیقات کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'صولت مرزا الطاف حسین سے رابطے میں تھے'

درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ اس حوالے سے ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین اور بابر غوری سمیت چھ افراد سے تفتیش کیلئے ٹیم تشکیل دی جائے اور تحقیقات مکمل ہونے تک صولت مرزا کے بلیک وارنٹ پر عمل درآمد رکوایا جائے۔

اس درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے سندھ اور بلوچستان کے سیکرٹریز داخلہ اور جیلوں کے صوبائی سربراہوں سے جواب طلب کیا تھا۔

جس کے بعد عدالت نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا ہے۔

یہ خبر بھی دیکھیئے: صولت مرزا کے بلیک وارنٹ تیسری بار جاری

یاد رہے کہ صولت مرزا پر کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (کے ای ایس سی) کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اور ایک محافظ کو ڈیفنس کے علاقے میں 1997ء میں قتل کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا۔

صولت علی خان عرف صولت مرزا کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے اور انہیں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 1999ء میں سزا موت سنائی تھی،البتہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین صولت مرزا سے اعلان لا تعلقی کو چکے ہیں۔

صولت مرزا کو دیگر 4 ہائی پروفائل مقدمات میں نامزد قیدیوں کے ساتھ 2014ء میں کراچی سے بلوچستان کی مچھ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

صولت مرزا کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں سندھ ہائیکورٹ نے 2000ء اور سپریم کورٹ نے 2001 میں مسترد کردی تھیں اور بعد ازاں سپریم کورٹ نے سزائے موت کی نظر ثانی کی درخواست بھی 2004 میں مسترد کردی تھی۔

صولت مرزا کی اہلیہ اور بہن نے کراچی گذشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ملک کے صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف سے صولت مرزا کی پھانسی کی سزا کو مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مقتولین کے گھر والوں سے معافی نامے کے حوالے سے بات چیت کی جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں