• KHI: Clear 23.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C
  • KHI: Clear 23.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 15.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 13.2°C

بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے رہنما کی سزائے موت برقرار

شائع June 16, 2015

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی اعلیٰ ترین عدالت نے آج جماعت اسلامی کے جنرل سیکریٹری علی احسن محمد مجاہد کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔

انہیں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران جنگی جرائم کے ارتکاب پر پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

سپریم کورٹ پر موجود اے ایف پی کے نمائندے کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس ایس کے سنہا نے اپنے مختصر فیصلے میں جماعت اسلامی کے رہنما کی سزا کے خلاف اپیل کو ’’مسترد‘‘ کردیا۔

پراسیکیوٹر صومیہ رضا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’’عدالت نے موت کی سزا کو برقرار رکھا ہے۔‘‘ مزید یہ کہ علی احسن مجاہد کو چند مہینوں کے اندر پھانسی پر لٹکایا جاسکتا ہے۔

بنگلہ دیش کی سب سے بڑی مذہبی جماعت، جماعت اسلامی کے جنرل سیکریٹری 2013ء میں قتل اور تشدد سمیت پانچ الزامات کے مجرم پائے گئے تھے۔

اس فیصلے کے بعد ان کے حمایتیوں کی جانب سے ملک بھر میں احتجاجی مہم شروع ہوگئی تھی۔

67 برس عمر کے رہنما کو اب 1971ء میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران اپنے کردار پر پھانسی کی سزا کا سامنا کرنا ہوگا۔ انہیں اس سزا سے چھوٹ صرف اسی صورت میں مل سکتی ہے کہ اگر یہی عدالت اس مقدمے کا دوبارہ جائزہ لے یا پھر ملک کے صدر کی جانب سے ان کی رحم کی اپیل منظور کرلی جائے۔

ماضی میں سپریم کورٹ نے جماعت اسلامی کے دو سینئر عہدے داروں کی پھانسی کی سزا پر اسی طرح کے جائزے کو فوری طور پر مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے صدر سے رحم کی اپیل کرنے سے بھی انکار کردیا تھا۔

علی احسن مجاہد البدر نامی تنظیم کے چیف کمانڈر کی حیثیت سے مجرم قرار دیا گیا ہے، 1971 میں بنگلہ دیش میں شورش کے دوران یہ تنظیم پاکستانی فوج کی حامی تھی۔

علی احسن مجاہد کے وکیل نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے مؤکل کا نام آزادی کے بعد حکومت کی جانب سے شایع کی جانے والی البدر کمانڈروں یا کارکنوں کی فہرست میں شامل نہیں تھا۔

وکیل صفائی شیشر مانیر نے اے ایف پی کو بتایا ’’ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر ایک نظرثانی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔‘‘

واضح خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں حسینہ واجد کی حکومت پر الزام ہے کہ سیاسی حمایت حاصل کرنے کے لیے مخالفین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

حالیہ دنوں میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ڈھاکہ کے دورے میں پاکستان سے بنگلہ دیش کی علیحدگی میں دہلی کے کردار کو تسلیم کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025