آفریدی کی فارم کو لے کر سلیکٹرز پریشان

شائع July 22, 2015

لاہور: سری لنکا کے خلاف ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ منتخب کرنے سے قبل سلیکٹرز ٹی ٹوئنٹی کپتان شاہد آفریدی کی فارم اور محمد حفیظ کی بین الاقوامی کرکٹ میں باؤلنگ پر پابندی کو لے کر پریشانی کا شکار ہیں۔

دوسری جانب 30 جولائی کو شروع ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے قبل سلیکٹرز کے لیے فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کی انجری بھی تشویش کا باعث ہے ۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ سلیکٹرز وہاب ریاض کے فٹ ہونے کا انتظار کرنے کے بعد جمعے کو اسکواڈ کا اعلان کرسکتے ہیں۔ وہاب سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران ہاتھ کی انجری کا شکار ہوگئے تھے۔

انجری کے باعث وہاب سری لنکا کے خلاف جاری ون ڈے سیریز میں بھی حصہ نہیں لے رہے۔

تاہم قومی سلیکٹرز وہاب ریاض کی فٹنس کو لیکر زیادہ پریشان نہیں بلکہ آؤٹ آف فارم آفریدی اور باؤلنگ پر پابندی کا شکار حفیظ کو لے کر زیادہ پریشان ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا وہاب کی انجری زیادہ بڑا مسئلہ نہیں، فاسٹ باؤلر کے پاس ابھی نو دن ہیں جس کے بعد پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا ۔

تاہم وہ ٹی ٹوئنٹی کپتان کی فارم کے حوالے سے زیادہ خوش نہیں تھے۔ سلیکٹرز کو آفریدی کی فارم پر تشویش ہے کیوں کہ وہ ٹیم کے کپتان اور سب سے سینئر کھلاڑی ہیں جبکہ سلیکٹرز کے پاس آئندہ سال کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ایک مضبوط ٹیم بنانے کا بہت محدود وقت ہے۔

ذرائع نے کہا کہ آفریدی کی جانب سے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ ان کا غلط فیصلہ تھا کیوں کہ صرف ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے باعث وہ دو مہینوں میں صرف ایک یا دو میچ ہی کھیل پاتے ہیں جو کسی بھی ورلڈ کلاس کھلاڑی کے لیے فارم بحال رکھنے کے لیے اتنے میچز ناکافی ہیں۔

پی سی بی نے 2014 میں جلدی میں کیے گئے ایک فیصلے میں آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم کا کپتان مقرر کیا تھا حالانکہ انہوں نے پہلے ہی ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر رکھا تھا۔

آل راؤنڈر ان دنوں جاری کیریبیئن پریمیئر لیگ میں بھی خاطرخواہ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں جہاں انہوں نے 9 میچوں میں صرف 96 رنز بنا رکھے ہیں جبکہ صرف 9 ہی وکٹیں حاصل کرپائے ہیں۔

ذرائع نے کہا کہ آفریدی کو ٹیم کی آگے بڑھ کر قیادت کرنا ہوگی ورنہ ان کے لیے دیگر کھلاڑیوں سے اچھی کارکردگی کا مطالبہ کرنا مشکل ہوجائے گا۔

دوسری جانب حفیظ کا معاملہ بھی ٹی ٹوئنٹی کپتان جیسا ہی ہے۔ حفیظ 2014 سے ٹی ٹوئنٹی میچوں میں آؤٹ آف فارم نظر آئے ہیں جہاں وہ 8 میچوں میں بلے سے صرف 104 رنز بناسکے ہیں جبکہ صرف دو ہی بیٹسمینوں کو اپنے باؤلنگ کا شکار بناسکے ہیں۔

تاہم ذرائع کا کہنا تھا کہ حفیظ پر پابندی کے بعد ٹی ٹوئنٹی میچوں میں انہیں باآسانی ڈراپ کیا جاسکتا ہے کیوں کہ مختار احمد اور نعمان انور کی صورت میں پاکستان کے پاس آپشنز موجود ہیں۔

تبصرے (6) بند ہیں

Yusuf Awan Jul 22, 2015 05:03am
kindly correct urdu and avoid hindi style. News title says 'form ko lay kar' which is wrong, it should be 'form ki wajah se'.
Aazad Jul 22, 2015 05:34pm
Ye title kisi indian news channel ka lgta. Hamarey yaha yahi bat iss trha ki ja skti "afridi ki fitness k hawaley sey selecter preshan"
huzaifa Jul 22, 2015 06:47pm
waqi is channel ko apni zaban darust krni chaye
Mohammad Ilyas Jul 23, 2015 01:55pm
ویسے میری رائے کے مطابق اب شاہد آفریدی کو تو ٹیم سے نکال ھی دینا چاہئے۔ ان کی کارکردگی کسی کی تعریف کی محتاج نہی۔ اور انکے علاوہ بہی اگر کوئی خراب کارکردگی دکہاتا ھے تو اسے ٹیم میں جگہ نہی دینی چاہئے ھماری۔ پ۔سی۔بی۔کو ھمیشہ کی طرح اس بار بہی کسی کے ان فٹ ہونے پر متبادل کھلاڑی کا خیال آیا۔ حالانکہ انکو دوسرے ترقی یافتہ ممالک کی طرح اس ٹیم کے ساتھ ساتھ ایک متبادل ٹیم بھی تیار رکھنی چاہیے۔ تا کہ ضرورت پڑنے پر متبادل کھیلاڑی باآسانی میسر ہو سکیں۔ اور ھماری ٹیم کسی بحران میں نہ پڑ جائے۔ اس بات میں کوئی شق نہی کہ ھماری ٹیم دنیا کی بہترین ٹیم ہے۔ لیکن ایک دعا ہے کہ یہ اپنی زاتیات کو پس پشت ڈال کر صرف اور صرف اپنے ملک کی سر بلندی کے لئے کھیلیں۔ پھر ہم دیکہیں گے کہ ھماری ٹیم کیونکر کامیاب نہی ھوتی۔ اب تو انکی کارکردگی دیکھکر دل کرتا ہے کہ اب تو محترم جنرل راحیل صاحب اس معاملے میں بہی مداخلت کریں۔ تا کہ ہماری ٹیم پھر بلندیوں کو چھو سکے اور اپنے ملک کا نام روشن کر سکے۔
aftab Jul 23, 2015 07:20pm
afridi should come forward to quit from Sri Lanka two games. We have talented players to lead in this two matches.
aftab Jul 23, 2015 07:29pm

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025