کوئٹہ: ’مشکوک‘ سرگرمیوں میں ملوث تین مدرسے بند

شائع February 1, 2016

کوئٹہ میں مبینہ طور پر ’مشکوک‘ اور ’غیر قانونی‘ سرگرمیوں میں ملوث تین مدرسوں کو بند کر دیا گیا۔

بند ہونے والے تینوں مدارس مدرسہ حسینیہ، مدرسہ تعلیم القرآن اور مدرسہ ابو بکر صدیق کوئٹہ کے مشرقی بائی پاس پر واقع ہیں۔

پولیس نے چھاپے کے دوران چار افراد قاری سیف الرحمان، صورت شاہ، حبیب اللہ اور قاری ولی کو تفتیش کیلئے حراست میں لیا گیا۔

مدرسوں کو بند کرنے کے موقع پر ضلعی انتظامیہ نے سخت سیکیورٹی انتظامات کر رکھے تھے۔

پولیس کے مطابق، یہ اقدام قومی ایکشن پلان کے تحت اٹھایا گیا۔ ملک کے دوسرے حصوں کی طرح بلوچستان میں بھی مدرسوں، وہاں کے اساتذہ اورطالب علموں کی چھان بین کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

اس کے علاوہ، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کی حالیہ وارداتوں کے بعد کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

محکمہ داخلہ اور قبائلی امور میں ذرائع کے مطابق، بلوچستان میں تقریباً تین ہزار مدرسے صوبائی حکومت کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔

رجسٹریشن کا عمل سابق فوجی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں شروع ہوا تھا۔ خیال رہے کہ اب بھی صوبے میں ہزاروں مدرسے غیر رجسٹرڈ ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Toofan Feb 02, 2016 02:44am
Mashkook sargarmiyon ka matlab hai shaddatpasandi ka sabaq aur jin madares main shaddatpasandi sikhaya jaata hai, un madares ko band karna chaahiye kyon ke aise hee sabqon se hamare nojawan dehshatgard ban jaate hain aur hamare hee awaam ko qatal karte hain aur woh bhee Islam ki naam se. Aise madares Islam ko badnaam karne ke lye estemaal ho jaate hain. Pakistan main bahut se log shaddatpasandi aur dehshatgardi ka shikaar hue hain aur ab yeh khatam hona chaahiye.

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025