اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ نے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو جلا کر قتل کرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کو اس واقعے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ تین دن قبل لاہور میں پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کی والدہ نے ان کو زندہ جلادیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پسند کی شادی: ماں نے بیٹی کو زندہ جلاکر قتل کردیا

رضا ربانی نے پارلیمانی اجلاس میں لاہور میں ہونے والے واقعے کی سخت مذمت کی۔

پاکستان پینل کوڈ میں ترمیم کے حوالے سے بات کرے ہوئے کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں نوجوان لڑکی جلانے کا واقعہ ہونا افسوس ناک ہے، ہمارے معاشرے میں گھناؤنے جرائم کے حوالے سے شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے اس گھناؤنے جرم کے خلاف پانچ منٹ کے لیے قومی اسمبلی کی کارروائی معطل کردی تھی۔

قائد ایوان راجا محمد ظفر الحق نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں لڑکی کو جلانے کی خبریں ہرجگہ پھیل چکی ہیں۔

انہوں نے جرائم کی روک تھام کے لیے سخت قوانین بنانے اور معاشرے میں شعور بیدار کرنے کے حوالے سے موثر اقدامات کرنے پر زور دیا۔

قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے گزشتہ کئی ہفتے میں لڑکیوں کو جلائے جانے کے واقعات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ اتنا سنگدل ہوگیا کہ آج ایک ماں اپنی بیٹی کو اپنے ہاتھ سے جلا سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: ’زینت کو چارپائی پر باندھا، تیل چھڑکا اور آگ لگادی

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو چاہیے کہ وہ تشدد بل کے خلاف خواتین کے تحفظ کے لیے مشترکہ اجلاس بلائے تاکہ اس واقعہ میں ملوث افراد بچ نہ سکیں اور ان کو کڑی سزائیں دی جاسکیں۔

پارلمینٹ میں دوسرے اراکین نے بھی ان واقعات کو خواتین کے استحصال اور بربریت قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کےخلاف ظلم درحقیقت انسانیت کے خلاف ظلم ہے،اب واقعات میں ملوث افراد کو مثالی سزائیں مقرر کی جائیں تاکہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام ہوسکے۔

سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے انسداد دہشت گردی عدالت کے تحت ان واقعات کے مقدمے کی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں