اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی نے وفاقی حکومت کو دارالحکومت اسلام آباد میں ہند برادری کیلئے مندر اور شمشان گھاٹ بنانے کی ہدایت کردی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے رمیش لال کا کہنا تھا کہ 'یہ حیرت اور دکھ کی بات ہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہندو برادری کی عبادت کیلئے ایک بھی مندر موجود نہیں۔

کمیٹی کے اراکین یہ سن کر حیران ہوئے کہ اسلام آباد میں 500 ہندو مقیم ہیں تاہم یہاں ایک بھی شمشان گھاٹ موجود نہیں، کمیٹی کو بتایا گیا کہ اسلام آباد میں مقیم ہندو اکثر وبیشتر راولپنڈی جا کر اپنی مردوں کی آخری رسومات ادا کرتے ہیں۔

ذیلی کمیٹی کے کنوینر رمیش لال کا کہنا تھا کہ 'حکومت ملک میں اقلیتوں کے ساتھ اس قسم کا سلوک کررہی ہے'، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہندووں کا بنیادی حق ہے کہ ان کے شہر میں عبادت کیلئے ایک مندر ہونا چاہیے۔

اسلام آباد میں مندر کے قیام پر حکومت کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کمیٹی کے اراکین کا کہنا تھا کہ 'حکومت کی جانب سے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹ کو سیکیورٹی مہیا کی جاسکتی ہے، تو مندر کو سیکیورٹی فراہم کیوں نہیں کیا جاسکتی'۔

اس موقع پر کمیٹی کے رکن طارق قیصر کا کہنا تھا کہ حکومت اسلام آباد میں قائم چرچ کی تزئین و آرائش کا کام بھی نہیں کررہی۔

کمیٹی نے حکومت کو چرچ کی تزئین و آرائش کے لیے رقم مختص کرنے کے بجائے اسلام آباد میں مندر تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔

کمیٹی نے اسلام آباد کے سیدپور گاؤں میں مندر کی تعمیر کیلئے زمین الاٹ کرنے کی تجویز بھی دی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں