• KHI: Clear 26.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C
  • KHI: Clear 26.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C

پاناما لیکس: 'پیپلز پارٹی کی آخری حد وزیراعظم کا استعفیٰ'

شائع July 18, 2016

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کے مسئلے پر ان کی جماعت آخری حد تک جائے گی جو کہ وزیراعظم کو کرسی سے اتروا کر ان کا احتساب کروانا ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'دوسرا رُخ' میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی واضح کرچکے ہیں کہ اس مسئلے پر ہم آخری حد تک جائیں گے۔

مزید پڑھیں: 'الزامات ثابت ہونے پروزیراعظم کو گھر نہیں جیل جانا ہوگا'

انھوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم مستعفی ہوگئے تو ان کی کابینہ بھی ساتھ جائے گی، کیونکہ موجود حکومت نے پارلیمنٹ کا بُرا حال کردیا ہے۔

پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ ایوان میں کئی بار بدمزگی کے واقعات ہوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک-افغان سرحد پر کشیدگی ہو، کشمیر میں ہونے والی حالیہ ہلاکتیں یا پھر نوشکی کا ڈرون حملہ کسی بھی موقع پر کوئی سیاسی بیان سامنے نہیں آیا اور ایسے میں جب فوج کا شعبہ تعلقات عامہ یعنی آئی ایس پی آر ٹوئیٹ کرے گا تو عوام تو پھر فوج کی طرف ہی دیکھیں گے۔

فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے حکومت چلانے سے معذرت کرلی ہے اور فوج کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ نظام چلائے۔

'پی ٹی آئی جمہوریت کی مضبوطی کیلئے باہر نکلے گی'

پروگرام میں موجود پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما شیریں مزاری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ان کی جماعت تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ سڑکوں پر نکلے گی۔

شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جمہوریت کی مضبوطی کے لیے باہر نکلے گی، کیونکہ ہم وزیراعظم کا احتساب چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم موجودہ بادشاہت کا خاتمہ کریں گے تاکہ اس ملک میں ادارے مضبوط ہو کر کام کرسکیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے وزیراعظم کی لندن سے واپسی کے لیے وزارتِ خارجہ کی جانب سے قومی ایئرلائن سے خصوصی طیارے کا مطالبہ کرنے پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ کوئی سرکاری دورہ نہیں تھا جس کے لیے وزارتِ خارجہ نے پی آئی اے کو خط لکھا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی وطن واپسی کیلئے پی آئی اے کا خصوصی طیارہ

خیال رہے کہ پاناما لیکس کے مسئلے پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان پہلے ہی احتساب نہ ہونے کی صورت میں حکومت کو سڑکوں پر آنے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

حکومت اور اپوزیشن میں پاناما کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) پر اتفاق نہ ہونے کے بعد اب پیپلز پارٹی بھی احتجاجی تحریک کے اشارے دیتی نظر آرہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادی میر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل ہیں۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اب تک اتفاق نہیں ہو سکا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025