’کیفےبوگی‘کراچی کا منفرد ریسٹورنٹ
کراچی: اب آپ ٹرین میں بیٹھ کر اپنی بھوک مٹا سکتے ہیں اور اس کے لیے آپ کو کہیں سفر کرنے کی ضرورت نہیں، کراچی کی کچھ ریل گاڑیوں، کوچز اور کنٹونمنٹ اسٹیشنز کو ریسٹورنٹ کی شکل دی گئی ہے جو کہ لوگوں کی توجہ کا مرکز بن رہا ہے۔
کیفے بوگی بھی ایسا ہی ایک ریسٹورنٹ ہے۔
یہ دوسرے ریل گاڑیوں پر بنائے گئے کیفے جیسا ہی نظر آتا ہے لیکن سٹی ریلوے اسٹیشن پر موجود کیفے بوگی میں چار کمپارٹمنٹ موجود ہیں جن میں سب سے بڑا ’لاہور‘ ہے۔
اس کیفے میں ساہیوال اور ملتان نامی کمپارٹمنٹ بھی ہیں اور آخری کمپارٹمنٹ میں کچن بنایا گیا ہے۔
کیفے بوگی کے ممبران میں سے ایک سنیل ظفر کا کہنا تھا کہ ’ہم اپنے ریسٹورنٹ کو ٹرین کی اصل بوگی کی طرح دکھانا چاہتے تھے‘۔
کیفے میں ایل ای ڈی لائٹس لگائی گئی ہیں، ساتھ میں ٹرین کے انجن اور ریلوے اسٹیشن کی تصاویر سے بھی سجایا گیا ہے۔ جن لوگوں کو پاکستان ریلوے کی جانب سے کانٹریک پر یہ ریل گاڑیاں ملی ہیں انہوں نے اس کے باہر بھی ٹیبل اور کرسیاں، چھتریوں کے ساتھ رکھی ہیں۔
اس ریسٹورنٹ میں وائی فائے کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ یہاں کا اسٹاف، ویٹرز اور باورچی سبز رنگ کی شرٹس پہنے موجود ہوتے ہیں۔ یہاں موجود ایک ویٹر قلی کی طرح کی ڈریسنگ بھی کرتا ہے جو سرخ رنگ کی قمیض اور پھگڑی پہنے گوہکوں کو ان کی گاڑیوں تک کھانا پہنچاتا ہے۔
اس کیفے کو کھلے ہوئے کچھ ہی عرصہ ہوا ہے، کیفے کا ایک ممبر اور باروچی فہیم جان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس کیفے کی شروعات پیزا اور سینڈویچ سے کی تھی۔
کیفے بوگی کے علاوہ شہر قائد میں ریل گاڑیوں میں کئی اور بھی کیفے کھولے جارہے ہیں۔











لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں