• KHI: Clear 26.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C
  • KHI: Clear 26.4°C
  • LHR: Partly Cloudy 17.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 14.2°C

'جمہوریت کو خطرہ نواز شریف سے ہے'

شائع July 24, 2016

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ موجودہ حالات میں جمہوریت کو جو خطرہ لاحق ہے وہ وزیراعظم نواز شریف سے ہے، جنہوں نے 3 ماہ سے عوام کو دھوکے میں رکھا ہوا ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'ان فوکس' میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاناما لیکس کے حقائق کو چھپانا چاہتے ہیں۔

انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نے اپنی بیماری کے حوالے سے بھی عوام سے جھوٹ بولا اور ہسپتال سے غلط بیان جاری کروایا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے پاس لندن سے کافی معلومات آئی ہیں کہ نواز شریف کی کوئی اوپن ہارٹ سرجری نہیں ہوئی۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے مزید اس معاملے کو طول دی اور قوم سے حقائق کو چھپائے رکھا تو اس کے نتائج خود ان کے سامنے ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے حقائق کو عوام کے سامنے لانے کے لیے ہماری جماعت اور اپوزیشن کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے اور ساتھ ہی ملک میں کرپشن کے خاتمے پر بھی ہم آپس میں متحد ہیں۔

نعیم الحق کا کہنا تھا کہ ان دو نکات پر پی ٹی آئی ہمیشہ اپوزیشن کے ساتھ رہے گی اور اس میں کسی قسم کے اختلاف کی گنجائش موجود نہیں ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے اگلے ماہ 7 اگست سے حکومت مخالف تحریک چلانے سے متعلق بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس حوالے سے حکمتِ عمل مرتب کی جاچکی ہے اور اگست کے پہلے ہفتے میں ہم اس کے مقام کے حوالے سے بھی آگاہ کردیں گے۔

نعیم الحق نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی قومی احستاب بیورو (نیب) کے دفتر کے باہر بھی احتجاج کرنے جارہی ہے، جس میں اُسے یہ پیغام دیا جائے گا کہ نواز شریف کے خلاف کافی مقدمات ہیں اور وہ ان پر کاروائی عمل میں لائے۔

یاد رہے دو ماہ قبل وزیراعظم نواز شریف علاج کے سلسلے میں برطانیہ کے دارالحکومت لندن گئے تھے جہاں ان کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : نواز شریف کی 48 دن بعد پاکستان واپسی

ڈاکٹرز کی جانب سے سفر کی اجازات دینے پر وزیراعظم 48 روز کے بعد 9 جولائی کو وطن واپس آئے۔

وزیراعظم ایک ایسے وقت میں طبی دورے پر لندن گئے تھے، جب پاناما لیکس کے بعد اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لاء فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کی 'آف شور' کمپنیوں کا انکشاف

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان، آئس لینڈ کے وزیر اعظم، شامی صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل تھے۔

اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اب تک اتفاق نہیں ہو سکا۔


کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2025
کارٹون : 17 دسمبر 2025