'تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں، ایک ہجوم ہے'
اسلام آباد: عوامی نیشل پارٹی (اے این پی) کی سینئر رہنما بشریٰ گوہر کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کوئی سیاسی جماعت نہیں، بلکہ ایک ہجوم ہے جس میں مفادات کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'جائزہ' میں گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ گوہر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ایک بڑا صوبہ ہے اور پی ٹی آئی اس صوبے کا فیصلہ سب کے ساتھ مل کر کرنے سے قاصر ہے۔
اے این پی کی رہنما کا کہنا تھا کہ صوبے میں گورننس کی بات خود عمران خان نے ایک عوامی جلسے میں کہی تھی اور اس حوالے سے وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی واضح کرچکے ہیں کہ جس طرح کی تبدیلی عمران خان چاہتے ہیں وہ 5 سال میں بھی ممکن نہیں۔
انھوں نے کہا کہ پرویز خٹک میں اعتماد کا فقدان ہے، لہذا انہیں چاہیے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں۔
پروگرام میں موجود تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی وزیرِ تعلیم عاطف خان نے اے این پی کے گذشتہ دورِ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کی رپورٹ کے مطابق 2011 میں خیبرپختونخوا ایک ایسا صوبہ تھا جہاں سب سے زیادہ کرپشن ہوئی۔
صوبائی وزیر نے دعویٰ کیا کہ موجودہ دور حکومت میں کافی حد تک بہتری آئی ہے اور صوبے میں کرپشن کی شرح میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اگرچہ یہ سو فیصد بہتری نہیں، لیکن انہیں امید ہے کہ وقت کے ساتھ مزید بہتری لائی جائے گی۔
عاطف خان کا مزید کہنا تھا کہ نظام میں مزید تبدیلی کی ضرورت ہے اور اس کے لیے وفاق کی سطح پر کام کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف نے 7 اگست سے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان رکھا ہے اور ایسے میں پارٹی میں اختلافات کے بعد اب ایک فارورڈ بلاک بھی سامنے آگیا ہے۔
مزید پڑھیں: 7 اگست سے حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک کا اعلان
حال ہی میں لاہور میں قومی کنونشن سے خطاب میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اپنی جماعت کے رہنماؤں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس کسی کو اختلاف ہے وہ پارٹی سے چلا جائے یا اپنی جماعت بنا لے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ بھی کہا تھا کہ پارٹی انتخابات نہیں ہوئے، لیکن تنظیم سازی ممکل کرنے جارہے ہیں۔
یاد رہے کہ عمران خان کے اس خطاب کے بعد گذشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہا تھا کہ عمران خان جس طرح کی تبدیلی کی خواہش رکھتے ہیں وہ شاید 5 سالوں میں بھی ممکن نہیں ہے۔
ویڈیو دیکھیے: 'تبدیلی 5 سال میں بھی ممکن نہیں'
انھوں نے پارٹی میں بغاوت سے متعلق خبروں کی تردید کی تھی، لیکن یہ ضرور کہا تھا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو بات نہیں مانتے۔
تحریک انصاف میں پارٹی کے اندر اختلافات کی خبریں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں، جب عمران خان اگلے ماہ سے حکومت مخالف تحریک چلانے کا اعلان کرچکے ہیں۔










لائیو ٹی وی