'خضر خان اور ڈونلڈ ٹرمپ میں لفظی جنگ'

اپ ڈیٹ 01 اگست 2016
فلاڈلفیا: خضر خان اور ان کی اہلیہ غزالہ خان نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں شرکت کی—فائل فوٹو/ اے ایف پی
فلاڈلفیا: خضر خان اور ان کی اہلیہ غزالہ خان نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں شرکت کی—فائل فوٹو/ اے ایف پی

واشنگٹن: عراقی جنگ میں ہلاک ہونے والے پاکستانی نژاد امریکی فوجی کے والد خضر خان اور امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی۔

امریکی فوجی کیپٹن ہمایوں خان کے والد خضر خان نے اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 'سیاہ روح' کا حامل شخص قرار دے دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی جیسے خوبصورت ترین ملک کے سربراہ بننے کی اہلیت نہیں رکھتے۔

خضر خان نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کی تھی اور عراق میں ہلاک ہونے والے اپنے بیٹے کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد امریکی فوجی کے والد کو ٹرمپ کا جواب

ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں خضر خان کی تنقید کا جواب دے دیا تھا اور سوال اٹھایا تھا کہ خضر خان کی اہلیہ غزالہ خان کیوں خاموش کھڑی تھیں، کیا انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

ساتھ ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ خضر خان کی تقریر کہیں ہیلری کلنٹن کے اسکرپٹ رائٹرز نے تو نہیں لکھی۔

خضر خان نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کیلئے کوئی قربانی نہیں دی جس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔

خضر خان کی اہلیہ غزالہ خان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ان کے کنونشن سے خطاب نہ کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے مراسلے میں لکھا کہ وہ اس وقت انتہائی صدمے کی کیفیت میں تھیں اور بات کرنے کی متحمل نہیں تھیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ایک لفظ کہے بغیر پورے امریکا نے میرے درد کو محسوس کیا، جس نے بھی مجھے دیکھا میرے درد کو اپنے دل میں محصوس کیا۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد

واضح رہے کہ ہمایوں خان امریکی آرمی میں کیپٹن تھے اور 2004 میں عراق میں ہونے والے ایک دھماکے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے امریکا میں داخل ہونے پر پابندی اور اس طرح کے کئی متنازع بیانات دیے ہیں اور خضر خان نے اپنی تقریر میں ان پالیسیوں پر بھی تنقید کی تھی۔

تاہم تمام تر تنازعات کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور 8 نومبر کو ان کا مقابلہ ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن سے ہوگا۔

ہیلری کلنٹن نے بھی امریکی ٹی وی کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور روس کے حوالے سے ان کے مثبت خیالات کو ماسکو کی خارجہ پالیسی کے مقاصد کی اطاعت کے مترادف قرار دیا۔

ہیلری کلنٹن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ 'میرے ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ کوئی تعلقات نہیں ہیں لیکن اگر ہمارا ملک روس کے ساتھ مل کر چلتا ہے تو یہ ایک اچھی بات ہوگی۔'

ٹرمپ کو بے عزتی کرنے کا حق نہیں

خضر خان نے امریکی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کنونشن سے خطاب کیلئے اپنی اہلیہ کو بھی مدعو کیا تھا لیکن وہ اس وقت بہت جذباتی ہوگئی تھیں لہٰذا انہوں نے منع کردیا۔

انہوں نے کہا کہ صدارتی امیدوار ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو جنگ میں مارے جانے والے فوجی جوانوں کے گھر والوں کی بے عزتی کا حق مل گیا ہے۔

خضر خان نے مزید کہا کہ 'ڈونلڈ ٹرمپ کو شرم آنی چاہیے، وہ اس قابل بھی نہیں کہ ہم ان پر تبصرہ کریں، وہ تہذیب سے عاری شخص ہیں اور سیاہ روح کے مالک ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: 'اسلام' امریکا سے نفرت کرتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

قبل ازیں ڈونلڈ ٹرمپ نے خضر خان کے بیٹے ہمایوں خان کے بیٹے کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں 'قوم کا ہیرو' قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ہمیں ان سب کی تعظیم کرنی چاہیے جنہوں نے ملک کو محفوظ رکھنے کیلئے اپنی جانوں کی قربانی دی۔

تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے خضر خان کے اس بیان پر شدید ناراضی کا اظہار کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے کبھی امریکا کا آئین نہیں پڑھا۔

ٹرمپ نے کہا کہ مجھے خضر خان کے بیٹے کی موت کا بہت افسوس ہے لیکن خضر خان کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ لاکھوں لوگوں کے سامنے کھڑے ہوکر یہ کہیں کہ میں نے کبھی آئین نہیں پڑھا اور اس طرح کی دوسری باتیں کریں۔

ہیلری کلنٹن نے خضر خان کا دفاع کرتے ہوئے انہیں 'بیسٹ آف امریکا' قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ 'یہ وقت کیپٹن ہمایوں خان اور تمام امریکی فوجیوں کی قربانیوں کو سراہنے کا ہے۔ کیپٹن خان اور ان کی فیملی امریکا کا بہترین تشخص اجاگر کررہے ہیں اور ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں۔'

یہ خبر یکم اگست 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


تبصرے (0) بند ہیں