کراچی: دنیا کی سب سے بڑی وڈیو شیئرنگ ویب سائٹ ’یوٹیوب‘ نے باضابطہ طور پر پاکستان سے ابھی اپنی ویب سائٹ لانچ کرنے کا اعلان کردیا۔

اب زید علی ٹی اور شام ادریس جن کے فیس بک اور یوٹیوب پر لاکھوں فالوورز ہیں ان کی طرح کوئی بھی پاکستانی www.youtube.com.pk پر نہ صرف اپنا چینل قائم کرسکتا ہے بلکہ اس کے ذریعے پیسے بھی کما سکتا ہے۔

ڈی ایچ اے گالف کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یوٹیوب کو پاکستان سے باضابطہ طور پر لانچ کرنے کا اعلان کیا گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ اگر کوئی یوٹیوب پارٹنر پروگرام کا حصہ ہو تو وہ اپنے چینل پر شیئر کی جانے والی وڈیوز کے ذریعے پیسے بھی کما سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اب پاکستانیوں کے لیے یوٹیوب سے پیسے کمانا ممکن

اس کے علاوہ اب صارفین یوٹیوب کی وڈیوز بغیر انٹرنیٹ بھی دیکھ سکیں گے اور کسی بھی وڈیو کو ڈاؤن لوڈ کرکے آئندہ 48 گھنٹوں تک اسے دیکھا جاسکے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں یوٹیوب تقریباً ساڑھے تین سال بند رہنے کے بعد رواں برس مقامی ورژن لانچ ہونے کے بعد کھول دی گئی تھی جس کے تحت حکومت یہ اختیارات حاصل تھے کہ وہ غیر مناسب مواد کو حذف کردے یا اسے حذف کرنے کی درخواست کرسکے۔

ویب سائٹ لانچنگ کی تقریب کی میزبانی اسٹینڈ اپ کامیڈین سعد ہارون نے کی جس میں تقریباً500 کے قریب لوگ شریک تھے جن میں رائٹرز، مارکیٹنگ ایگزیکٹوز، ایڈورٹائزرز، معروف شخصیات اور مختلف کمپنیوں کے نمائندگان شامل تھے۔

گوگل ہیڈکوارٹر پاکستان کے نائب صدر انور اکرم نے اس موقع پر کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ ایک ایسی کمپنی کے ایونٹ کی ایسے ملک میں میزبانی کررہے ہیں جن سے وہ محبت کرتے ہیں۔

ان کے خطاب کے بعد مقبول آن لائن وڈیوز کی نمائش بھی کی گئی جن میں ہندوستان کے خلاف آخری گیند پر جاوید میانداد کے چھکا لگانے کی وڈیو بھی شامل تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں آف لائن یوٹیوب ویڈیوز کا فیچر متعارف

انور اکرم کی جانب سے پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی کے اعتبار سے موبائل فون پر انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی شرح 29 فیصد ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 5 کروڑ 60 پاکستانی انٹرنیٹ پر موجود ہیں جو کہ برطانیہ کی کل آبادی کے برابر ہے اور ان میں 60 فیصد صارفین کی عمریں 30 سے کم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’موبائل فون پر 55 فیصد ڈیٹا وڈیوز دیکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ 20 فیصد صارفین وڈیو اپ لوڈ بھی کرتے ہیں یعنی لوگ صرف وڈیو دیکھتے ہی نہیں بلکہ انہیں اپ لوڈ بھی کرتے ہیں‘۔

گوگل ایشیا پیسفیک کے انڈسٹری ہیڈ خرم خلیل جمالی نے بتایا کہ یوٹیوب کی بندش اور پھر کھلنے کے بعد سے اس کے استعمال میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو 88 ممالک میں موجود ہے اور اس کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے زائد ہے جبکہ ہر منٹ میں 400 وڈیو یوٹیوب پر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیوب اپنے صارفین کی آواز دنیا تک پہنچانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے اور بہت سے لوگوں اور کمپنیوں نے اپنا پیغام پہنچانے کے لیے استعمال کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یوٹیوب دنیا میں دوسرا بڑا سرچ انجن بھی ہے۔

سیکیورٹی امور کے ماہر نوربرٹ المیڈا کہتے ہیں کہ ’یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ یوٹیوب پاکستان کی جداگانہ حیثیت کو تسلیم کررہا ہے اور پاکستانیوں کو اپنی صلاحیتیں دنیا کو دکھانے کا موقع فراہم کررہا ہے، ہم یہ اہلیت رکھتے ہیں کہ تعلیم سے تفریح تک اپنی بہترین تخلیقات بغیر سنسرشپ دنیا کے سامنے رکھ سکیں۔‘

یہ خبر 29 ستمبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


تبصرے (0) بند ہیں