کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے بھر میں شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کے حکم پر عمل درآمد روک دیا اور اس میں 3 ماہ کی توسیع کردی گئی۔

قبل ازیں مراد علی شاہ نے حکم جاری کیا تھا کہ صوبے کے تمام شادی ہالز یکم نومبر سے رات 10 بجے بند کردیے جائیں گے تاہم اب انہوں نے اس فیصلے پر عمل درآمد کو یکم فروری تک ملتوی کردیا۔

یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے احکامات جاری کیے تھے کہ سندھ میں یکم نومبر سے تمام شادی ہالز رات 10 بجے اور مارکیٹیں شام 7 بجے بند کردی جائیں جبکہ شادیوں میں تین سے زیادہ ڈشز نہ رکھنے کی بھی پابندی ہوگی۔

اس حکم کے خلاف تاجروں اور شادی ہال مالکان نے تحفظات کا اظہا رکیا تھا جس کے بعد صوبائی وزیر صنعت منظور وسان کو تاجروں اور ہال مالکان سے مشاورت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں شادی ہال، شاپنگ سینٹرز جلد بند کرنے کا فیصلہ

ہفتے کو منظور وسان نے وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کی اور انہیں تاجروں اور شادی ہال مالکان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا گیا کہ شادی ہال مالکان کا یہ کہنا ہے کہ یکم جنوری تک تمام ہال پہلے ہی بُک ہوچکے ہیں، کھانے کی بکنگ بھی ہوچکی ہے اور اس حوالے سے ادائیگیاں بھی ہوچکی ہیں لہٰذا فی الحال اس حکم پر عمل درآمد ممکن نہیں۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کو تجویز دی گئی کہ شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ موخر کیا جائے جس کے بعد انہوں نے اس میں تین ماہ کی توسیع کردی۔

علاوہ ازیں مارکیٹیں شام 7 بجے بند کرے کے حوالے سے تاجروں سے مذاکرات و مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

یاد رہے کہ مراد علی شاہ وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد سے وقت کی پابندی پر زور دیتے آئے ہیں، گذشتہ ماہ تاجروں سے ملاقات کے دوران انھوں نے اس حوالے سے اشارہ دیا تھا کہ حکومتی دفاتر اور عہدیدار وقت کی پابندی کا خیال رکھ رہے ہیں اور اب وقت ہے کہ تاجر برادری بھی اس پر عمل کرے۔

دوسری جانب آل کراچی تاجر اتحاد نے سندھ حکومت کے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا تھا اور موقف اپنایا تھا کہ یہ فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کیا گیا۔

آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر کا کہنا تھا کہ کراچی میں مارکیٹیں عموماً دن 12 بجے کے بعد کھلتی ہیں اور گاہک ایک بجے کے بعد مارکیٹوں کا رخ کرتے ہیں، لہذا کراچی کی روایات کو دیکھتے ہوئے یہ ناممکن ہے کہ دکانیں اور مارکیٹیں شام 7 بجے بند کی جائیں۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں