اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے اہم سیکیورٹی اجلاس کی خبر لیک ہونے کے معاملے پر سابق وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا۔

پیپلز پارٹی سینیٹر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گذشتہ روز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پرویز رشید کا قصور یہ ہے کہ انھوں نے خبر کو رکوانے کی کوئی کوشش نہیں کی۔

میڈیا سے گفتگو میں اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اگر پرویز رشید نے خبر کی اشاعت رکوائی ہوتی تو ان پر خبر روکنے کا الزام عائد کردیا جاتا۔

اعتزاز احسن نے الزام عائد کیا کہ خبر 'لیکس' کے پیچھے کوئی 'بااثر وزیر' ہے اور اس شخص کو منظرعام پر لایا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں:ڈان کی خبر:’شدت پسندوں کے خلاف کارروائی یا بین الاقوامی تنہائی‘

یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ پرویز رشید کے حوالے سے کچھ دستاویزی اور ذرائع سے ملنے والی معلومات موجود ہیں کہ جب انھیں معلوم ہوا کہ ایک صحافی کے پاس وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حوالے سے کوئی خبر ہے تو انہوں نے اس صحافی کو دفتر طلب کیا۔

وزیر داخلہ کے مطابق پرویز رشید کو صحافی کو کہنا چاہیے تھا کہ یہ خبر ملکی مفاد میں نہیں اس لیے نہ دیں، یا اخبار کے ایڈیٹر سے رابطہ کرتے، یا حکومت کے علم میں لاتے کہ ایسی خبر کوئی خبر موجود ہے۔

چوہدری نثار نے کہا تھا کہ مستعفی ہونے والے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو صحافی سے کہنا چاہیے تھا کہ خبر غلط ہے، پرویز رشید نے برطرفی کا فیصلہ خوشدلی سے قبول کیا، خبرلیک ہونے کے پیچھے جو بھی ہے اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ڈان لیکس: ’پرویز رشید کو خبر رکوانا چاہیے تھی‘

ڈان کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی ایس آئی کے سربراہ کے درمیان تلخی کی بات درست نہیں ہے۔

یاد رہے کہ ہفتہ 29 اکتوبر کو وزیراعظم نوازشریف نے سیکیورٹی سے متعلق اہم خبر کے حوالے سے کوتاہی برتنے پر پرویز رشید سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا قلم دان واپس لے لیا تھا۔

ڈان نیوز کے مطابق رواں ماہ کے اوائل میں ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی ابتدائی تحقیقات کے بعد وزیر اعظم نواز شریف نے پرویز رشید کو مستعفی ہونے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں:ڈان کی خبر کی تحقیقات:وزیر اطلاعات سے استعفیٰ لے لیا گیا

بعدازاں وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک نے کہا تھا کہ ڈان اخبار کے صحافی سیرل المیڈا کی خبر کی تحقیقات آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور بہت جلد اس کو قوم کے سامنے لایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار کی سربراہی میں قائم تحقیقاتی کمیٹی تفتیش کررہی ہے، تاہم تمام ذمہ داریاں پرویز رشید پر نہیں ڈالی گئی لیکن غلط خبر کی وجہ سے ان سے استعفیٰ لیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں