وزیر اعظم نااہلی ریفرنس : الیکشن کمیشن نے کارروائی روک دی
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں پاناما لیکس کے حوالے سے وزیر اعظم اور دیگر افراد کے خلاف دائر نا اہلی ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں اس معاملے پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک سماعت ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، کیپٹن (ر) صفدر اور حمزہ شہباز کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
اسی طرح عمران خان پر غلط بیانی اور اثاثے چھپانے جبکہ جہانگیر ترین کے خلاف قرض معاف کرانے کے الزام میں انفرادی طور پر الیکشن کمیشن میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاناما لیکس پر نااہلی ریفرنس: وزیراعظم کو نوٹس جاری
جہانگیر ترین کے خلاف ملک خلیل احمد اور بلال مصطفیٰ بھٹا جبکہ عمران خان کے خلاف شاہ نواز ڈھلوں نامی شخص نے الیکشن کمیشن میں درخواستیں جمع کرائی تھیں۔
الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف دائر چار ریفرنس کی سماعت سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک ملتوی کردی جبکہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف دائر تین درخواستوں کو خارج کردیا۔
اس کے علاوہ عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر لیاقت ترکئی اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف درخواست پر سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے، ان دونوں پر بھی آف شور کمپنیوں سے متعلق معلومات چھپانے کا الزام ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں وزیر اعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ پاناما کے معاملے پر سپریم کورٹ سماعت کررہی ہے لہٰذا فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن کو سماعت روک دینی چاہیے۔
تاہم اس درخواست پر پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا ، پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ میں جاری کیس میں وہ فریق ہی نہیں لہٰذا الیکشن کمیشن سماعت جاری رکھے۔
مزید پڑھیں: پاناما لیکس: سپریم کورٹ نے فریقین سے ٹی او آرز مانگ لیے
پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے سماعت روکنے کا کوئی حکم نہیں دیا اور الیکشن کمیشن کو مکمل طور پر یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اپنی کارروائی جاری رکھے اور ان ریفرنسز پر فیصلہ سنائے۔
تاہم الیکشن کمیشن نے تمام دلائل سننے کے بعد فیصلہ کیا کہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک مزید کارروائی نہیں کی جائے گی۔
عمران خان اور جہانگیر ترین سے جواب طلب
علاوہ ازیں اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کو 16نومبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب دائر کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی زیرصدارت الیکشن کمیشن میں عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف اسپیکر کے ریفرنس پرسماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین کے خلاف ن لیگ کا نااہلی ریفرنس
عمران خان اور جہانگیر ترین کمیشن میں پیش نہیں ہوئے، حامد خان تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جنہوں نے کی کہ پٹیشنر خود پیش نہیں ہوئے اسلئے ریفرنس کو مسترد کیا جائے۔
چیف الیکشن کمیشنر سردار رضا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کے بھیجے گئے ریفرنس میں عمران خان اور جہانگیر ترین کی حاضری ضروری ہے، اب گیند ہمارے کورٹ میں آگئی ہے فیصلہ ہمیں کرناہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کو اسپیکر کے بھیجے گئے ریفرنس پر جواب دائر کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 16 نومبر تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اسپیکر کی جانب سے بھیجے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن کو 90 روز میں فیصلہ کرنا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف 4 اگست کو اسپیکر کے سامنے ریفرنسز پیش کیے گئے تھے جس کے بعد 5 ستمبر کو اسپیکر نے ریفرنسز الیکشن کمیشن کو بھیج دیے تھے۔











لائیو ٹی وی