واشنگٹن: نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہیکنگ امریکی انتخابات پر اثر انداز نہیں ہوئی۔

امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت اور ہیکنگ سے متعلق الزامات پر بریفنگ کے نومنتخب صدر بیان جاری کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت سے متعلق امریکی انٹیلی جنس اداروں کے الزامات کو مسترد کردیا تھا ، تاہم انہوں نے یہ تسلیم کیا کہ ماسکو ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی سمیت امریکی میں مختلف اداروں میں ہیکنگ کے لیے نشانہ بنانے میں ملوث ہوسکتا ہے ۔

رپورٹس کے مطابق امریکا کے چار اعلیٰ انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں کی جانب سے بریفنگ کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ روس اور چین سمیت دیگر ممالک امریکا کے سرکاری، سیاسی یا کاروباری اداروں سمیت دیگر کی سائبر سیکیورٹی کو نشناہ بنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جانتا تھا پیوٹن بہت ذہین ہیں ، ڈونلڈ ٹرمپ

ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹیلی جنس چیف کی اس بات کو براہ راست تسلیم نہیں کیا کہ ماسکو نے وائٹ ہاؤس پر اثر انداز ہونے اور ان کی انتخابی مہم کو فروغ دینے کی کوشش کی تھی۔

بریفنگ کے بعد بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ چین اور دیگر ممالک سمیت کئی لوگ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی سمیت امریکا کے حکومتی، سیاسی و کاروباری اداروں کے سائبر سیکیورٹی کے نظام کو مسلسل توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے الزامات سامنے آنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں ڈائریکٹریٹ آف نیشنل انٹیلی جنس، سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے)، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور نیشنل سیکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کے سربراہوں سے ملاقات کی۔


یہ خبر 8 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں