آسکر ایوارڈ لینے والی تاریخ کی بہترین فلمیں


آسکر ایوارڈ لینے والی تاریخ کی بہترین فلمیں


فلموں کی دنیا کے نامور ترین ایوارڈز آسکرز کو کئی مرتبہ بدنام کیا گیا ہے کہ وہ مستحق فلموں کو بہترین فلم کے لیے ایوارڈز نہیں دیتے۔

اب ظاہر ہے اگر آسکر ایوارڈز میں سٹیزن کین، بروک بیک ماونٹین اور کریش جیسی کامیاب فلموں کو نظر انداز کردیا جائے گا، تو یہی الزام عائد ہوگا۔

لیکن کئی ایسے سال بھی آئے ہیں جب آسکر ایوارڈز کی انتظامیہ نے بہترین فلموں کو ایوارڈز سے نوازا۔

یہ تاریخ کی وہ فلمیں ہیں جنہیں دنیا آج بھی یاد رکھے ہوئے ہے۔

بہترین فلم کے لیے آسکر ایوارڈز حاصل کرنے والی 10 تاریخی فلموں کی فہرست یہاں دیکھیں:

10- دی سائلنس آف دی لیمب (1991)


فلم 'سائلنس آف دی لیمب' ہارر کہانی پر مبنی فلم تھی، جسے بہترین فلم کے زمرے میں آسکر ایوارڈ دیا گیا۔

ویسے تو ہارر فلموں کو آسکر ایوارڈز میں خاصی اہمیت نہیں دی جاتی، لیکن اس فلم کی سنجیدہ کہانی اور بہترین اداکاری نے سب کے دلوں میں جگہ بنالی۔

9- دی اپارٹمنٹ (1960)


1960 کی فلم 'دی اپارٹمنٹ' کو آسکر ایوارڈز میں 10 ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا، جس میں سے فلم کو 5 آسکر ایوارڈز دیے گئے، جس میں بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ بھی شامل ہے۔

یہ فلم ایک ایسے شخص کی کہانی تھی جو اپنے اپارٹمنٹ کو اپنی کمپنی کے ایگزیکٹیوز کو کرائے پر دیتا تھا۔

8- 'ون فلیواوور دی کُکوز نیسٹ' (1975)


کین کیسی کے ناول پر مبنی فلم 'ون فلیواوور دی کُکوز نیسٹ' کو آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کین کیسی کو اپنے ناول پر فلم کا خیال بھی بالکل پسند نہیں آیا تھا کہ انہوں نے اس فلم کو دیکھنے سے انکار کردیا۔

یہ ایک سنجیدہ موضوع پر مبنی فلم تھی۔

7-'آن دی واٹر فرنٹ' (1954)


'آن دی واٹر فرنٹ' فلم ایک کرائم ڈرامہ پر مبنی کہانی ہے، جس میں نیو جرسی میں ہونے والی بدعنوانی کو پیش کیا گیا۔

اس فلم کو آسکر ایوارڈز میں بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا۔

6- 'اینی ہال' (1977)


عمومی طور پر کامیڈی فلموں کو آسکر ایوارڈز میں نظر انداز کردیا جاتا ہے لیکن اس فلم کو آسکرز میں کافی توجہ ملی۔

فلم 'عینی ہال' کامیڈی اور رومانوی کہانی پر مبنی فلم ہے، جس میں رشتوں کی گہرائی کو پیش کیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم 'عینی ہال' نے آسکرز ایوارڈ میں 'اسٹار وارز' کی پہلی فلم کو بھی مات دے دی تھی۔

5- 'نو کنٹری فار اولڈ مین' (2007)


جس وقت فلم 'نو کنٹری فار اولڈ مین' کو آسکرز میں بہترین فلم کے زمرے میں نامزد کیا گیا، اس وقت اس زمرے میں مزید بہترین فلمیں بھی نامزد کی گئی تھیں، جن میں 'دیئر ول بی بلڈ'، 'جونو' شامل ہیں، تاہم پھر بھی فلم 'تو کنٹری فار اولڈ مین' کو بہترین آسکر ایوارڈ دیا گیا۔

یہ ایک تھرل کہانی پر مبنی فلم تھی، جس بہت کم موسیقی کو شامل کیا گیا۔

4- 'لارنس آف دی عریبیا' (1962)


ٹی ای لارنس کی زندگی پر مبنی فلم 'لارنس آف دی اریبیا' سال کی بہترین فلم مانی جاتی ہے، جو آج بھی شائقین کو بےحد پسند ہے۔

اس فلم میں کئی بہترین مناظر پسند کیے گئے، جو اس دور کے لیے اتنا آسان نہیں مانا جاتا تھا۔

3- 'کاسابلانکا' (1942)


فلم 'کاسابلانکا' رومانوی کہانی پر مبنی فلم ہے، جس میں ہیپی اینڈنگ کے بجائے قربانی کو پیش کیا گیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جب فلم کو پہلی بار ریلیز کیا گیا تو اسے وہ توجہ نہیں ملی، جتنی ملنی چاہیے تھی، لیکن بعد ازاں فلم کو اپنے دور کی کامیاب فلم مانا گیا، جو آج بھی شائقین کے دلوں میں جگہ بنائے ہوئے ہے۔

2- 'دی گاڈ فادر-2' (1974)


یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ فلم 'دی گاڈ فادر-2' اب تک کا سب سے کامیاب اور بہترین سیکوئل فلم ثابت ہوئی۔

یہ امریکی کرائم فلم ہے جو گاڈ فادر ناول پر مبنی ہے۔

1- 'دی گاڈ فادر' (1972)


فلم 'دی گاڈ فادر' اب تک کی سب سے کامیاب فلم ہے جسے آسکر ایوارڈز میں بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا، اس فلم میں ایک کے بعد ایک بہترین مناظر پیش کیے گئے جنہوں نے شائقین کے دلوں میں اپنی جگہ بنالی۔

لاطینی امریکا میں جرائم کی دنیا پر مبنی فلم کو آج بھی بہترین ڈرامہ مانا جاتا ہے۔