'2 ماہ کے دوران بلوچستان میں دہشتگردی کے 96 الرٹس موصول'
کوئٹہ: ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران بلوچستان میں دہشت گردی کے 96 الرٹس موصول ہوئے۔
کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ڈی آئی جی نے بتایا کہ 'صرف کوئٹہ میں ہمیں دہشت گردی کے 40 الرٹس ملے'، ساتھ ہی انھوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے خطرات کے پیش نظر صوبہ بھر میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کردیئے گئے۔
ڈی آئی جی کے مطابق کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان میں دہشت گردی کے خطرات زیادہ ہیں اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے پولیس ہائی الرٹ پر ہے۔
انھوں نے بتایا کہ صوبے میں انٹیلی جنس بنیادوں پر کیے گئے 52 آپریشنز کے دوران 71 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جبکہ کوئٹہ میں مختلف چھاپوں کے دوران 753 غیرقانونی پناہ گزینوں اور 92 اشتہاری ملزمان کو پولیس نے گرفتار کیا۔
واضح رہے کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد سیکیورٹی ایجنسیز نے ملک بھر میں غیر قانونی مہاجرین خصوصاً افغان پناہ گزینوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔
مزید پڑھیں:پاک فوج کا ملک بھر میں ’رد الفساد‘ آپریشن کا فیصلہ
عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ یہ کارروائیاں آپریشن رد الفساد کے تحت کی جارہی ہیں اور کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف علاقوں سے سیکڑوں ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں تمام قانون نافذ کرنے والی ایجنسیز کے درمیان کوآرڈینیشن کو یقینی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ملک کے مختلف شہروں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد 22 فروری کو پاک فوج نے ملک بھر میں آپریشن ’رد الفساد‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت لاہور میں سیکیورٹی اجلاس میں کیا گیا تھا، جس کا مقصد ملک بھر کو اسلحہ سے پاک کرنا، بارودی مواد کو قبضے میں لینا، ملک بھر میں دہشت گردی کا بلاامتیاز خاتمہ اور سرحدی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔












لائیو ٹی وی