اسلام آباد: چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں دونوں ممالک نے افغانستان میں قیام امن، مذاکرات کی بحالی اور متحارب گروہوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات دفتر خارجہ میں ہوئے۔

دفتر خارجہ کے ذرائع کے مطابق چینی وزیر خارجہ کے ہمراہ 9 رکنی وفد نے مذاکرات میں شرکت کی۔

چینی وفد میں چینی سفیر سن وی ڈونگ اور افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ ڈینگ ژی جون نے جبکہ پاکستان کی جانب سے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور ڈی جی افغانستان منصور احمد خان بھی مذاکرات میں شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: حالیہ حملوں کا تعلق دہشتگردوں کے سرحد پارٹھکانوں سے:آئی ایس پی آر

ذرائع کے مطابق چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین، افغان عوام کی زیر قیادت امن عمل کی حمایت کرتا ہے اور ’کیو سی جی‘ ممالک بھی افغانستان میں قیام امن کی حمایت کرتے ہیں جبکہ افغانستان میں امن خطے میں امن کے لیے ضروری ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان میں امن کے لیے افغانستان میں قیام امن ضروری ہے، جبکہ افغانستان کے مسئلے کا حل مذاکرات کی میز پر تلاش کیا جاسکتا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پاک ۔ چین مذاکرات میں افغانستان میں قیام امن، مذاکرات کی بحالی اور متحارب گروہوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

ملاقات میں افغانستان میں قیام امن کے لیے امریکا کی جانب سے کیو سی جی میں اپنا کردار ادا کرنے سے معذرت کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں