ضمنی انتخاب:پرویز ملک کی مہم چلانے پرعائد پابندی ختم کرنے کی درخواست
پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما اور وفاقی وزیر پرویز ملک نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں منتخب اراکین پر مہم چلانے پرعائد پابندی ہٹانے کی درخواست کردی ہے۔
پرویز ملک نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ ای سی پی کی جانب سے یکم اگست کو اراکین قومی وصوبائی اسمبلی کو این اے 120 میں داخلے سے روکنے کے لیے جاری نوٹی فیکیشن بنیادی حقوق کے خلاف ہے اس لیے اس کو واپس لینا چاہیے۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں لندن میں زیرعلاج کلثوم نواز کی انتخابی مہم چلانے کی ذمہ داری پرویز ملک کو سونپی تھی جو پارٹی کے لاہور کے صدر بھی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق سے متعلق نوٹیفیکیشن کو چیلنج کرتے ہوئے پرویز ملک نے کہا کہ یہ نوٹی فیکیشن آئین کے آرٹیکل 15، 16، 17 اور 19 کی خلاف ورزی ہے جوتمام شہریوں کو آزادانہ نقل و حرکت، جلسوں اور تقریر کی آزادی دیتا ہے۔
خیال رہے کہ ای سی پی کی جانب سے یکم اگست کے نوٹیفیکشن میں ارکان قومی و صوبائی اسمبلی پر حلقے کے دوروں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
پرویز ملک کا کہنا ہے کہ نو ٹی فیکیسن اس مفروضے پر بنیاد رکھتا ہے کہ 'سیاسی جماعت کا سرکاری عہدہ رکھنے والا رکن کرپٹ یا غیرقانونی معاملات میں ملوث ہوسکتا ہے، انتخاب پر اثرانداز ہوسکتا ہے' اور عوامی فنڈ اورذرائع کا استعمال کرسکتا ہے اور یہ مفروضہ ایک سیاسی پارٹی اور رہنما کو مہم چلانے کے حق سے محروم نہیں رکھ سکتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی انتخاب کے دوران شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے قواعد و ضوابط وضع کرسکتا ہے لیکن 'سیاسی سرگرمیوں کو محدود نہیں کر سکتا ہے'۔
پرویز ملک این اے 123 لاہور سے رکن قومی اسمبلی ہیں اور نواز شریف کی نااہلی کے بعد نئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں تجارت کے وفاقی وزیر منتخب ہوئے ہیں۔
نواز شریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی این اے 120 کی سیٹ میں ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوگا اور ای سی پی نے امیدواروں کی حتمی فہرست بھی جاری کردی ہے۔











لائیو ٹی وی