رواں برس کے پہلے ہی ہفتے یہ خبر آئی تھی کہ کمپیوٹر و موبائل فونز کے لیے چِپِ اور سی پی یو تیار کرنے والی امریکی کمپنی انٹیل کی چِپِ میں بہت بڑی خرابی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث دنیا بھر کے اربوں کمپیوٹر و موبائل فونز ہیک کیے جانے کا امکان ہے۔

کمپیوٹر و موبائل چپ میں خرابیاں سامنے آنے کے بعد ’انٹیل‘ کے خلاف مختلف امریکی ریاستوں کی مقامی عدالتوں میں قانونی مقدمات دائر کردیے گئے ہیں۔

انٹیل کے خلاف ریاست کیلیفورنیا، ریاست اوریگن اور ریاست انڈیانا کی تین مختلف ضلعی عدالتوں میں قانونی مقدمات دائر کردیے گیے ہیں۔

تینوں مقدمات میں انٹیل کی چپ میں سیکیورٹی نقص سامنے آنے کے بعد کمپیوٹر و موبائل آلات متاثر ہونے سے متعلق کمپنی پر ہرجانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب انٹیل کی چپ میں آنے والی خرابیوں کی تفتیش کرنے والے گوگل سمیت مختلف کمپنیوں کے سائبر ماہرین نے ان خرابیوں کو ’میلڈٹاؤن اور اسپیکٹر‘ کا نام دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق انٹیل کی چپ اور سی پی یو میں پائی جانے والی ان خرابیوں کے باعث کمپیوٹر و موبائلز کے ریم سمیت ڈیٹا سے متعلق کام کرنے والے اہم آلات متاثر ہوئے۔

ادھر ایپل نے بھی اپنے بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے موبائل و کمپیوٹرز کے سی پی یو میں پائے جانے والے وائرسز’میلڈٹاؤن اور اسپیکٹر‘ سے تقریبا تمام آئی او ایس اور آئی میک آلات متاثر ہوئے۔

ایپل نے اپنے بیان میں اگرچہ اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے آئی او ایس اور آئی میک آلات متاثر ہوئے ہیں، تاہم کمپنی نے یہ وضاحت نہیں کی کہ وائرسز کے باعث ان کے آلات میں کیا خرابی ہوئی۔

ایپل نے اپنے صارفین کو تجویز دی کہ آئی او ایس اور آئی میک آلات رکھنے والے تمام افراد ایپل اسٹور سے ملیشز ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرکے اپنے آلات کو محفوظ بنائیں.

ایپل کے علاوہ تاحال کسی اور کمپنی کی جانب سے ایسا بیان سامنے نہیں آیا کہ انٹیل کی چپ کے حامل اور کن کمپنیوں کے موبائل و کمپیوٹرز کو نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹیل چِپِ کے حامل لاکھوں کمپیوٹرز و موبائل ہیک ہونے کا انکشاف

خیال رہے کہ 4 جنوری کو یہ خبر آئی تھی کہ انٹیل کی چپ اور سی پی یو کے دیگر آلات استعمال کرنے والی کمپنیوں ’ایپل‘ سمیے ’مائیکرو سافٹ‘ اور ’لیونکس‘ کے کمپیوٹر و آلات بھی متاثر ہوئے ہیں۔

انٹیل نے بتایا تھا کہ ان کی چپ میں پائی جانے والی خرابی میں صرف ان کی کمپنی کا قصور نہیں، کیوں کہ وہ دیگر کمپنیوں کے ساتھ مشترکہ طور پر چپ تیار کرتا ہے، ان خرابیوں میں دیگر کمپنیاں بھی ذمہ دار ہیں۔

انٹیل کے مطابق چپ میں آنے والی خرابیوں کے باعث کمپیوٹرز و موبائل میں کس طرح کی خرابیاں آئی ہیں، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں، جس کی مکمل رپورٹ آئندہ ہفتے جاری کی جائے گی۔

خیال کیا جا رہے کہ دنیا بھر کے اربوں کمپیوٹرز و موبائل صارفین کا ڈیٹا بھی ہیک کیا گیا ہوگا، تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ چپ میں خرابی کے باعث کس طرح کا اور کتنا ڈیٹا غیر محفوظ ہوا ہوگا۔

تاہم ماہرین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 10 سال سے انٹیل کی چپ میں خرابی موجود تھی، جس سے دنیا بھر کے اربوں کمپیوٹر و موبائلز ایک دہائی سے متاثر ہوتے رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں