چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ آئین میں جوڈیشل مارشل لا ءکی گنجائش موجود نہیں۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن بلڈنگ میں عاصمہ جہانگیر ہال کا افتتاح کرنے کے بعد گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشل مارشل لاء کی باتیں کرنے والے بدگمانی پھیلا رہے ہیں اور ڈیزائن یا پلان کے مطابق یہ افواہیں پھیلائی جارہی ہیں۔

اگر میں ایسا کوئی اقدام نہیں روک سکا تو گھر چلا جاونگا۔ اس ملک میں جمہوریت ہوگی اور آئین کی بالادستی قائم رہے گی اور آئین پر کوئی حرف نہیں آنے دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں