Live Election 2018

کیا حکومت نے واقعی لوڈشیڈنگ ختم کردی تھی؟ آپ کو کیا لگتا ہے؟

شائع June 9, 2018

نواز شریف نے حکومت بنانے کے فوراً بعد 2014ء میں چین کے دوسرے سرکاری دورے کے دوران مختلف یادداشتوں پر دستخط ہوئے جن میں ان تمام توانائی کے منصوبوں کی نشاندہی کی گئی تھی جن میں چین نے سرمایہ کاری کرنی تھی۔

سینئر تجزیہ کار خرم حسین اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ یہ اس منصوبے کے متوازی تھا جو ایک سال پہلے شروع کیا گیا تھا، اور ان منصوبوں کو 'ارلی ہارویسٹ پراجیکٹس' یعنی جلد مکمل ہونے والے منصوبے قرار دیا گیا۔

یہاں سے آگے منصوبہ یہ تھا کہ ان ارلی ہارویسٹ منصوبوں پر فوری کام کرتے ہوئے انہیں اگلے انتخابات سے قبل مکمل کیا جائے اور پھر عوام کے سامنے جاکر کہا جائے کہ ’کیا میں نے لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ نہیں کیا تھا؟ دیکھو، میں نے وعدہ پورا کیا۔ اب مجھے ایک مرتبہ پھر ووٹ دیں تاکہ میں بھوک، غربت اور بے روزگاری کو ختم کروں‘ وغیرہ وغیرہ۔

مگر پاناما نے اس پورے منصوبے میں رکاوٹ ڈال دی۔ اس کی وجہ سے نواز شریف کو اپنا پورا منصوبہ تیز تر کرکے آگے لے جانا پڑا۔

جی ٹی روڈ پر کی گئی تقریریں سنیں تو آپ سمجھ جائیں گے کہ وہ اصل میں ان کی انتخابی مہم کی تقریریں تھیں جو انہیں اب کرنی چاہیے تھیں۔ ’کیا میں نے وعدہ نہیں کیا تھا کہ میں لوڈشیڈنگ ختم کر دوں گا؟ کیا ہم یہ وعدہ پورا نہیں کر رہے؟‘

لیکن اب آزمائش کی گھڑی ہے۔ اگر یہ گرمیوں کے دورانیے میں بجلی آگئی اور انتخابات کے دن بھی سب ٹھیک رہا تو شاید یہ سیاسی قسمتوں کا پانسہ پلٹ دے۔ لیکن اگر اس دوران کسی بھی وجہ سے کوئی خرابی پیدا ہوئی، تو نواز شریف اور ان کے لوگوں کا وہ پیغام برباد ہوجائے گا جو وہ ووٹروں تک پہنچانا چاہ رہے ہیں۔

مکمل تحریر یہاں پڑھیے۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025