ٹیکسلا: پولیس نے جمیعت علمائے اسلام(جے یو آئی) ف کے اہم اور سینئر رہنما مفتی کفایت اللہ کو مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

واضح رہے کہ مفتی کفایت اللہ خیبر پختونخوا اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف بھی رہ چکے ہی جنہیں نارٹوپا گاؤں کے علاقے ہازرو میں وفاق المدارس العربیہ کے زیر اہتمام منعقدہ ایک مذہبی کانفرنس میں شرکت کے بعد گرفتار کیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق رہنما جے یو آئی کو نفرت آمیز تقریر کے 2 سال پرانے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اشتعال انگیز تقریریں, دو مذہبی رہنماؤں کو قید

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور شعبہ انسدادِ دہشت گردی کے اہلکاروں نے مفتی کفایت اللہ کو مذکورہ کانفرس میں ان کی تقریر مکمل کرتے ساتھ ہی گرفتار کیا اور ہزارو پولیس تھانے منتقل کردیا گیا۔

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کو 17 دسمبر کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں پیش کیا جائے گا اور سماعت کے بعد اٹک جیل منتقل کردیا جائے گا۔

اس سلسلے میں پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف ایک اور اشتعال انگیز تقریر کرنے کے الزام میں نیا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔


یہ خبر 15 دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں