ادھیڑ عمر خاتون نے مقابلہ حسن میں بیٹی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا

21 فروری 2019
مقابلہ حسن میں 42 والدہ نے 18 سالہ بیٹی کو ہی پیچھے چھوڑ دیا—فوٹو: دی مرر
مقابلہ حسن میں 42 والدہ نے 18 سالہ بیٹی کو ہی پیچھے چھوڑ دیا—فوٹو: دی مرر

دنیا بھر میں ہونے والے خوبصورتی کے مقابلوں میں زیادہ تر کم عمر اور نوجوان لڑکیاں ہی فاتح قرار پاتی ہیں۔

تاہم آسٹریلیا میں ہونے والے ایک مقابلہ حسن میں نوجوان لڑکی کے بجائے ادھیڑ عمر نے خوبصورتی میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔

اس سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ ادھیڑ عمر کی خاتون نے خوبصورتی کے اس مقابلے میں اپنی 18 سالہ بیٹی کو ہی پیچھے چھوڑا۔

جی ہاں، آسٹریلیا میں ہر سال ہونے والے ’مس گلیکسی آسٹریلیا‘ کے مقابلے میں 42 سالہ ٹیمی رابرٹس نے خوبصورتی میں اپنی 18 سالہ بیٹی جورڈین اسپینلی کو شکست دے کر سب کو حیران کردیا۔

’مس گلیکسی آسٹریلیا 2018‘ کا مقابلہ گزشتہ برس ہوا تھا، جس میں آسٹریلیا بھر سے کئی خوبرو لڑکیوں نے حصہ لیا تھا۔

والدہ نے بیٹی کا ساتھ دینے کے لیے مقابلے میں شرکت کی تھی—فوٹو: کیٹرز نیوز ایجنسی
والدہ نے بیٹی کا ساتھ دینے کے لیے مقابلے میں شرکت کی تھی—فوٹو: کیٹرز نیوز ایجنسی

خوبصورتی کا مقابلہ منعقد کرنے والی تنظیم ہر سال ’مس گلیکسی‘ کا مقابلہ حسن منعقد کرتی ہے۔

یہ تنظیم گزشتہ 18 سال سے مقابلہ حسن منعقد کرتی آ رہی ہے، مس گلیکسی کا اعزاز جیتنے والی حسینہ کو ہر سال امریکا میں ہونے والے مس انٹرنیشنل گلیکسی کے مقابلہ حسن میں بھیجا جاتا ہے۔

یہ تنظیم گزشتہ 18 سال سے ’مس ٹین گلیکسی آسٹریلیا‘ کا مقابلہ منعقد کرتی آ رہی ہے، جب کہ اسی تنظیم نے 2015 میں ’مس گلیکسی آسٹریلیا‘ کا مقابلہ بھی شروع کیا۔

اسی تنظیم نے 2018 میں پہلی بار خوبصورتی کے تیسرے مقابلے کا انعقاد بھی کیا اور اسے بھی ’مس گلیکسی آسٹریلیا‘ کا نام دیا گیا۔

خاتون کی بیٹی نے مس ٹین کے مقابلے میں حصہ لیا—فوٹو: کیٹرز نیوز ایجنسی
خاتون کی بیٹی نے مس ٹین کے مقابلے میں حصہ لیا—فوٹو: کیٹرز نیوز ایجنسی

’مس ٹین گلیکسی‘ میں صرف نوجوان لڑکیوں کو ہی شرکت کرنے کی اجازت ہوتی ہے جب کہ 2015 میں شروع کیے گئے ’مس گلیکسی‘ میں 20 سال سے زائد عمر کی خواتین بھی حصہ لے سکتی ہیں۔

تاہم اسی تنظیم نے ادھیڑ عمر خواتین کے لیے 2018 می ہی ’مس گلیکسی‘ کا نیا مقابلہ حسن شروع کیا۔

برطانوی اخبار ’دی مرر‘ کے مطابق ’مس گلیکسی آسٹریلیا 2018‘ کا اعزاز اپنے نام کرنے والی 42 سالہ ٹیمی رابرٹس پیشے کے لحاظ سے چیئرلیڈر ڈانسر کی کوچ ہیں۔

جورڈین اسپینلی مس ٹین گلیکسی کا مقابلہ حیتنے میں ناکام رہیں—فوٹو: آسٹریلین گلیکسی پیجنٹس
جورڈین اسپینلی مس ٹین گلیکسی کا مقابلہ حیتنے میں ناکام رہیں—فوٹو: آسٹریلین گلیکسی پیجنٹس

ٹیمی رابرٹس نے اس مقابلہ حسن میں صرف اور صرف اپنی بیٹی کو سہارا دینے کے لیے حصہ لیا تھا۔

ٹیمی رابرٹس کی بیٹی 18 سالہ جورڈین اسپینلی کو مقابلہ حسن میں حصہ لینے پر کچھ لوگوں نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اس کا مذاق اڑایا گیا تھا۔

بیٹی کے اکیلے پڑ جانے اور کمزور ہوجانے کے بعد 42 سالہ والدہ نے اسے سہارا دینے کے لیے مقابلہ حسن میں حصہ لیا، تاہم اتفاق سے وہ ہی اس مقابلے کی فاتح قرار پائیں اور انہوں نے خوبصورتی میں اپنی ہی بیٹی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

آسٹریلیا کی تاریخ میں پہلی بار ادھیڑ عمر خاتون مقابلہ حسن جیتی ہیں—فوٹو: ڈیلی میل
آسٹریلیا کی تاریخ میں پہلی بار ادھیڑ عمر خاتون مقابلہ حسن جیتی ہیں—فوٹو: ڈیلی میل

دونوں ماں اور بیٹیوں کے مد مقابل آسٹریلیا بھر کی اور بھی کئی خوبرو حسینائیں تھیں۔

مقابلہ حسن کے اختتام پر 42 سالہ ٹیمی رابرٹس کو ’مس گلیکسی آسٹریلیا 2018‘ منتخب کرلیا گیا جب کہ ان کی بیٹی 18 سالہ جورڈین اسپینلی کو مس ٹین گلیکسی کی پہلی رنر اپ منتخب کیا گیا۔

نوجوان بیٹی کے بجائے ادھیڑ عمر والدہ کی جانب سے خوبصورتی کا مقابلہ جیتنے پر نہ صرف میلے کے منتظمین بلکہ آسٹریلیا بھر اور دیگر ممالک کے لوگ بھی حیران رہ گئے۔

ادھیڑ عمر کی خاتون کی جانب سے خوبصورتی میں خوبرو لڑکیوں کو شکست دینے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ثابت ہوا کہ حسن کا تعلق عمر سے نہیں ہوتا۔

ٹیمی رابرٹس چیئر لیڈر ڈانسرز کی کوچ ہیں—فوٹو: آسٹریلین گلیکسی پیجنٹس
ٹیمی رابرٹس چیئر لیڈر ڈانسرز کی کوچ ہیں—فوٹو: آسٹریلین گلیکسی پیجنٹس

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں