ایک ہفتے کے دوران فائٹ میں زخمی ہونے والے دوسرے باکسر کی موت

25 جولائ 2019
23سالہ ہوگو سینٹلن فائٹ کے دوران ہی زخمی ہوگئے تھے لیکن انہوں نے مقابلہ آخر تک جاری رکھا— تصویر بشکریہ ورلڈ باکسنگ کونسل
23سالہ ہوگو سینٹلن فائٹ کے دوران ہی زخمی ہوگئے تھے لیکن انہوں نے مقابلہ آخر تک جاری رکھا— تصویر بشکریہ ورلڈ باکسنگ کونسل

بیونس آئرس: باکسنگ کا کھیل ہر گزرتے دن کے ساتھ خطرناک ہوتا جا رہا ہے اور ایک ہفتے کے دوران اس کھیل نے دوسرے باکسر کی جان لے لی ہے۔

بیونس آئرس سے 150میل دور سین نکولس میں ہفتے کو ارجنٹائن کے باکسر ہوگو سینٹلن کا سپر لائٹ ویٹ فائٹ یوراگوئے کے باکسر ایڈوارڈو ابریو سے مقابلہ ہوا۔

مزید پڑھیں: روسی باکسر مقابلے کے دوران سر پر چوٹ لگنے سے دم توڑ گئے

رپورٹس کے مطابق میچ کے چوتھے ہی راؤنڈ میں ان کی ناک سے خون بہنا شروع ہو گیا تھا لیکن انہوں نے آخر تک فائٹ لڑنے کو ترجیح دی اور میچ ڈرا پر اختتام پذیر ہوا۔

البتہ میچ کے اختتام کے ساتھ ہی وہ بے ہوش ہو گئے جس کے سبب انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق ہسپتال میں داخل ہونے کے بعد ان کے گردے یکے بعد دیگرے ناکارہ ہو گئے اور وہ کوما سے واپس نہ آ سکے، ان کی حالت دن بدن بگڑتی گئی جس کو دیکھتے ہوئے ان کے دماغ کی ایک سرجری بھی کی گئی لیکن اسی دوران انہیں دل کا دورہ پڑا جس کے سبب وہ جانبر نہ ہو سکے۔

ورلڈ باکسنگ کونسل نے ہوگو سینٹلن کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے اسے باکسنگ کے لیے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

23سالہ سینٹلن نے 2015 میں باکسنگ کا آغاز کیا تھا اور اب تک 19مقابلوں میں فتح حاصل کی جبکہ چھ مقابلوں میں انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا اور دو میچ ڈرا ہوئے۔

سینٹلن کے والد ہوگو الفریڈو سینٹلن بھی ایک باکسر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: گول کا جشن مناتے ہوئے کھلاڑی ہلاک

یاد رہے کہ یہ ایک ہفتے کے قلیل عرصے کے دوران دوسرے باکسر کی مات ہوئی ہے جہاں اس سے قبل روسی باکسر مکسم داداشیوف دماغ پر چوٹ لگنے سے ہلاک ہوگئے تھے۔

مقابلے کے بعد مکسم داداشیوف ڈریسنگ روم تک بھی چل کر نہ جاسکے، چنانچہ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے دماغ کے ورم سے دباؤ دور کرنے کے لیے فوری طور پر سرجری کی گئی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں