’ریپ‘ کیس میں ضمانت پر رہا ملزم نے کم عمر کزن کا ریپ کردیا

اپ ڈیٹ 03 ستمبر 2019
رپورٹ کے مطابق ملزم نے عدالت میں دونوں الزامات تسلیم کرلیے —فوٹو: شٹر اسٹاک
رپورٹ کے مطابق ملزم نے عدالت میں دونوں الزامات تسلیم کرلیے —فوٹو: شٹر اسٹاک

اپنی کم عمر دوست کا ’ریپ‘ کرنے کے الزام میں عدالت سے ضمانت پر رہائی حاصل کرنے والے ملزم نے دوران ضمانت ہی اپنی کم عمر ’کزن‘ کا ریپ کردیا۔

سنگاپور کے 20 سالہ نیشنل سروس (این ایس) کے رضاکار نے 17 برس کی عمر میں اپنی گرل فرینڈ جب کہ 18 برس کی عمر میں اپنی کزن کا ریپ کیا۔

’چینل نیوز ایشیا‘ کی رپورٹ کے مطابق ملزم کے کم عمر ہونے کی وجہ سے عدالت نے انہیں 2015 میں ریپ کیس میں ضمانت پر رہا کیا تھا تاہم اس نے دوران ضمانت وہی جرم ایک مرتبہ پھر کیا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ملزم نے کم عمر کزن کا ریپ کرنے کے بعد اسے خود بتایا کہ وہ ’ریپ کیس‘ میں ضمانت پر رہا ہیں، اس لیے وہ پولیس کو اس مرتبہ ریپ کی شکایت نہ کریں۔

تاہم بعد ازاں ملزم کی کزن نے پولیس میں ان کے خلاف شکایت درج کروائی جس کے بعد ان کے خلاف عدالت میں کیس کا آغاز ہوا۔

عدالت میں پیش کی گئیں دستاویزات کے مطابق ملزم نے پہلی مرتبہ 2015 میں اپنی گرل فرینڈ کو اس وقت ریپ کا نشانہ بنایا جب ان کی اور متاثرہ لڑکی کی عمر 17 برس تھی۔

دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم نے لڑکی کا اپنے ہی گھر میں اہل خانہ کی موجودگی میں ریپ کیا۔

دستاویزات کے مطابق ریپ والے دن ملزم اپنی گرل فرینڈ کو گھر لے آیا تھا، جہاں ان کے اہل خانہ بھی موجود تھے، تاہم بعد ازاں وہ گرل فرینڈ سمیت اپنے کمرے میں چلا گیا، جہاں اس نے لڑکی کا ریپ کیا۔

عدالت میں پیش کی گئیں دستاویزات کے مطابق ریپ کے بعد ملزم کے اہل خانہ کچھ شور شرابے کی وجہ سے ان کے کمرے میں گئے لیکن متاثرہ لڑکی نے ان کے اہل خانہ کو کچھ نہیں بتایا اور وہ وہاں سے چلی گئی۔

سنگاپور کی اسٹیٹ کورٹ نے ملزم پر فرد جرم عائد کی—فوٹو: چینل نیوز ایشیا
سنگاپور کی اسٹیٹ کورٹ نے ملزم پر فرد جرم عائد کی—فوٹو: چینل نیوز ایشیا

متاثرہ لڑکی نے ابتدائی طور پر پولیس میں شکایت نہیں کی تھی لیکن بعد ازاں دوستوں اور اہل خانہ کی جانب سے حوصلہ دلائے جانے کے بعد انہوں نے ملزم کے خلاف شکایت کی۔

پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا اور عدالت نے انہیں کم عمر ہونے کی وجہ سے ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

پہلے کیس میں ضمانت کے ایک سال بعد ملزم نے اپنی کم عمر کزن کا بھی ریپ کیا۔

دوسرے کیس کی دستاویزات کے مطابق ملزم نے 2016 کے آخر میں اپنی کزن کا ان ہی کے فلیٹ میں ریپ کیا۔

دستاویزات کے مطابق ملزم اور کزن کے درمیان ابتدائی طور پر واٹس ایپ کے ذریعے اپنے معاشقوں کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور بعد ازاں دونوں نے لڑکی کے اہل خانہ کے بند پڑے فلیٹ میں ملنے کا منصوبہ بنایا۔

دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ ملزم نے اپنی 16 سالہ کزن کو ان کے ہی فلیٹ میں ریپ کا نشانہ بنایا اور اس دوران متاثرہ لڑکی نے ملزم کو بتایا کہ وہ دونوں کزن ہیں، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے جب کہ ان کا ایک بوائے فرینڈ بھی ہے۔

دستاویزات میں بتایا گیا کہ ملزم نے کزن کی ایک بات بھی نہ مانی اور ان کا ریپ کرنے کے بعد انہیں تاکید کی کہ وہ پولیس میں اس کی شکایت نہ کریں، کیوں کہ ان کے خلاف پہلے ہی ریپ کیس کی تفتیش چل رہی ہے۔

بعد ازاں کزن نے پولیس میں شکایت کی، جس کے بعد ملزم کو گرفتار کرکے اس کے خلاف ریپ کے دوسرے مقدمے کا اغاز بھی کیا گیا اور 3 ستمبر کو ان پر ’ریپ‘ کی فرد جرم عائد کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ملزم کو آئندہ ہفتے تک سزا سنائی جائے گی اور انہیں ریپ کرنے کے جرم میں کم سے کم 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں ملزم کے خلاف ’لڑائی جھگڑے‘ کے دیگر 7 مقدمات کے تحت بھی کیس زیر سماعت ہیں اور اس میں جرم ثابت ہونے پر انہیں ایک سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں