پیپلزپارٹی نے بیمار آصف زرداری کیلئے ریلیف کی کوششیں شروع کردیں

اپ ڈیٹ 22 نومبر 2019
سابق صدر آصف علی زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں — فائل فوٹو: اے پی
سابق صدر آصف علی زرداری جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار ہیں — فائل فوٹو: اے پی

اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک 'ڈرامائی روانگی' کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی بیمار سابق صدر آصف علی زرداری کے لیے کچھ ریلیف حاصل کرنے کی کوششوں کا آغاز کردیا۔

واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری اس وقت اسلام آباد کے ایک اعلیٰ سرکاری ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت پی پی پی کے مختلف رہنما گزشتہ کئی روز سے آصف علی زرداری کی خراب صحت پر تشویش کا اظہار کرتے آرہے ہیں تاہم اب جماعت نے یہ مطالبہ شروع کردیا ہے کہ حکومت کی جانب سے بنائے گئے میڈیکل بورڈ میں سابق صدر کے ذاتی معالج کو بھی شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل

خیال رہے کہ آصف علی زرداری کو گزشتہ ماہ میڈیکل بورڈ کی سفارش پر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) منتقل کیا گیا تھا کیونکہ کہا گیا تھا کہ وہ دل کا مسئلہ، ذیابیطس اور دیگر بیماریوں کا سامنا کر رہے ہیں اور انہیں علاج کی ضرورت ہے۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما اپنے باضابطہ بیانات میں ان کا موازنہ سابق وزیراعظم نواز شریف سے نہیں کررہے لیکن نجی ملاقاتوں میں گفتگو کے دوران وہ امتیازی سلوک کی شکایات کرتے نظر آتے ہیں۔

ایک سینئر پی پی پی رہنما نے ڈان کو بتایا آصف زرداری کی جانب سے اپنی ضمانت کی درخواست جمع کرانے سے انکار کے بعد پارٹی رہنماؤں نے ایک مہم کا آغاز کردیا ہے جس میں ان کے مقدمے پر روشنی ڈالی جارہی جو نواز شریف سے مختلف ہے کیونکہ سابق صدر سزایافتہ نہیں ہیں اور ان کے خلاف تمام کیسز تحقیقاتی مراحل پر ہیں۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ رہنماؤں کی جانب سے اس معاملے کو گزشتہ ہفتے پارٹی کے کور کمیٹی اجلاس میں بھی اٹھایا گیا تھا اور فیصلہ کیا تھا کہ نواز شریف کی رہائی کے بعد میڈیا پر ایک مہم شروع کی جائے گی تاکہ اسی طرح کے ریلیف کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جاسکے۔

علاوہ ازیں ایک بیان میں پیپلز پارٹی کے سیکریٹری انفارمیشن اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے آصف زرداری سے متعلق 'ہسپتال کے ذرائع سے حاصل معلومات' پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر سابق صدر کو کچھ ہوا تو '(وزیراعظم) عمران خان اس کے ذمہ دار ہوں گے'۔

ادھر جب اس معاملے پر پیپلزپارٹی کے جنرل سیکریٹری فرحت اللہ بابر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ پیپلزپارٹی آصف زرداری کے لیے نواز شریف کی طرح کا ریلیف چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی طرح آصف زرداری سزا یافتہ نہیں اور نہ ہی انہوں نے ضمانت کے لیے درخواست دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں