ڈرون طیارے: بیکری کے ڈیلیوری بوائے
شنگھائی: پاکستان کے شہری امریکی ڈرون کے حملوں سے اس خودکار طیارے سے واقف ہوئے، جو بغیر پائلٹ کے پرواز کرتا ہے۔ اس کو کنٹرول روم سے کسی وڈیوگیم کی طرح کنٹرول کیا جاتاہے اور مطلوبہ مقام پر پہنچنے کے بعد یہ اپنے ہدف کو میزائل کا نشانہ بنانے کے بعد واپس اپنے مرکز پر لوٹ آتا ہے۔
لیکن چین میں ڈرون طیارے کا ایک انوکھا استعمال دیکھنے میں آیا۔ جس کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مستقبل میں ڈرون طیارے انسانوں کے لیے نقصاندہ ہی نہیں مفید بھی ثابت ہوسکیں گے۔
چین کے ایک اہم صنعتی شہر شنگھائی میں ایک بیکری نے اپنی مصنوعات کی ڈیلیوری کے لیے چھوٹے سائز کے تین ڈرون خریدے تھے۔ یہ ڈرون کسٹمرز کے گھروں پر کیک اور پیسٹری وغیرہ پہنچایا کرتے تھے۔ لیکن بعد میں شہر کے لوگوں کی شکایت پر حکام نے یہ ڈرون طیارے گراؤنڈ کردیے، شہریوں کا کہنا تھا کہ ان کے گھروں پر سے شور کرتے اور تیز رفتاری کے ساتھ پرواز کرتے ہوئے یہ ڈرون طیارے ان کے سکون کو متاثر کررہے ہیں۔
کل بروز اتوار 28 جولائی کو شایع ہونے والی ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق ”ان کیک بیکری“ نے حال ہی تین چھوٹے ڈرون اپنی پروڈکٹ کو گاہکوں تک فوری طور پر پہنچانے کے لیے خریدے تھے۔ بیکری کے لیے اپنی کامیاب سروس کے باوجود فی الوقت ان طیاروں کو کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
ساڑھے تین فٹ چوڑا اور دس کلو وزنی اس ریمورٹ کنٹرول ڈرون میں دو کیمرے نصب ہیں، جن کے ذریعے کسٹمرز کو شناخت کیا جاتاتھا۔
مقامی ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ بغیر پائلٹ کے ان طیاروں کو کاروباری مقاصد میں استعمال کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کے پہلے اجازت لینا ضروری ہے۔
















لائیو ٹی وی