Dawnnews Television Logo

’جشن نوروز‘ کیا ہے، اسے کب اور کیوں منایا جاتا ہے؟

پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود پارسی برادری سمیت دیگر نوروز کا جشن بھرپور انداز میں مناتے ہیں۔
اپ ڈیٹ 21 مارچ 2021 07:03pm

دنیا بھر میں ہر سال زرتشتیت یا آتش پرست مذہب کے پیروکار یعنی پارسی افراد مارچ کے وسط میں ’جشن نوروز‘ مناتے ہیں تاہم اس دن کو پارسیوں کے علاوہ دیگر لوگ بھی مناتے ہیں۔

’نوروز‘ فارسی زبان کا لفظ ہے، جس کی لغوی معنی ’نیا دن‘ ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس تہوار کو قدیم فارسی کیلینڈر کے آغاز کے موقع پر منایا جاتا ہے۔

سال 2021 میں ’نوروز‘ کا تہوار پاکستان سمیت دنیا بھر میں 20 مارچ کو منایا گیا مگر 21 مارچ کو اقوام متحدہ (یو این) کے بینر تلے عالمی یوم نوروز منایا گیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ’نوروز‘ کا دن ہر سال 40 لاکھ آتش پرست عقائد کے حامل افراد مناتے ہیں تاہم مجموعی طور پر اس تہوار کو 30 کروڑ افراد کسی نہ کسی طرح مناتے ہیں۔

نوروز کا تہوار دیگر مذاہب کے تہواروں کی طرح منایا جاتا—فوٹو: سی بی سی
نوروز کا تہوار دیگر مذاہب کے تہواروں کی طرح منایا جاتا—فوٹو: سی بی سی

یہ دن نہ صرف پارسی کیلینڈر کے آغاز کے موقع پر منایا جاتا ہے بلکہ اسے دنیا میں موسم بہار کے آغاز پر بھی منایا جاتا ہے۔

دنیا کے کئی ممالک میں مارچ کے مہینے میں موسم بہار کا آغاز ہوجاتا ہے اور اسی وجہ سے زرتشتیت عقائد نہ رکھنے والے لوگ بھی ہر سال مارچ میں ’نوروز‘ کے تہوار کو موسم بہار کے جشن کے طور مناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جشن نوروز کا تہوار

’نوروز‘ تہوار کو منانے والے 30 کروڑ افراد میں سے محض زرتشتیت عقائد کے پیروکار مذکورہ دن کو مذہبی طور پر مناتے ہیں جب کہ دیگر لوگ اس دن کو نئے سال اور موسم بہار سمیت خوشی کے تہوار کے طور مناتے ہیں۔

بعض مورخین کے مطابق ’نوروز‘ کا تہوار تین ہزار سال سے منایا جا رہا ہے، کیوں کہ زرتشتیت مذہب کا شمار دنیا کے قدیم ترین مذاہب میں ہوتا اور اس مذہب کے پیروکار تین ہزار سال قبل بھی پائے جاتے تھے۔

افغانستان میں نوروز کا تہوار جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
افغانستان میں نوروز کا تہوار جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا—فوٹو: اے ایف پی

اس وقت دنیا بھر میں زرتشتیت عقائد کے پیروکاروں کی آبادی بہت کم رہ گئی ہے جب کہ اسی مذہب کے پیروکاروں کی نئی نسل اپنے آباؤ و اجداد کے مذہبی رجحانات سے دور ہے۔

’نوروز‘ کو مذہبی طور پر منانے والے افراد کی آبادی میں نمایاں کمی کے بعد اقوام متحدہ نے ایران، افغانستان، پاکستان اور ترکمانستان جیسے ممالک کی درخواست پر ایک دہائی قبل 21 مارچ کو ’عالمی یوم نوروز‘ منانے کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں نوروز کا جشن

’عالمی یوم نوروز‘ کا مقصد قدیم ترین تہذیب کو زندہ رکھنا ہے اور اقوام متحدہ کی جانب سے 21 مارچ کو نوروز ڈے قرار دیے جانے کے بعد اب ہر سال دنیا بھر میں اس دن کو منایا جاتا ہے۔

ہر سال کی طرح اس سال بھی پاکستان میں جہاں پارسی کمیونٹی نے ’نوروز‘ کو 20 مارچ کو مذہبی انداز میں منایا، وہیں 21 مارچ کو اسے عالمی یوم نوروز کے طور پر منانے کے انتظامات کیے گئے۔

نوروز کے تہوار پر زرتیشت عقائد کے لوگ خصوصی عبادات بھی کرتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
نوروز کے تہوار پر زرتیشت عقائد کے لوگ خصوصی عبادات بھی کرتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی