• KHI: Sunny 24.9°C
  • LHR: Sunny 16.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.7°C
  • KHI: Sunny 24.9°C
  • LHR: Sunny 16.6°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.7°C

یمن: صنعا میں امداد کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے 85 افراد ہلاک

شائع April 20, 2023
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگوں میں خوف و ہراس فائرنگ کی وجہ سے پھیل گیا تھا—فوٹو: رائٹرز
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگوں میں خوف و ہراس فائرنگ کی وجہ سے پھیل گیا تھا—فوٹو: رائٹرز

جنگ زدہ ملک یمن میں امداد کی تقسیم کرنے کی تقریب میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 85 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ میں حوثی حکام نے بتایا کہ یہ ایک دہائی کے دوران بھگدڑ مچنے کے مہلک ترین واقعات میں سے ایک ہے، یمن میں یہ تازہ حادثہ عیدالفطر کی آمد سے چند روز قبل سامنے آیا ہے۔

جزیرہ نما عرب کے غریب ترین ملک یمن میں سیکڑوں افراد دارالحکومت صنعا میں 5 ہزار یمنی ریال (تقریباً 20 ڈالر) نقد امدادی وصول کرنے جمع ہوئے تھے۔

حوثی سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ دارالحکومت کے ضلع باب الیمن میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 85 افراد ہلاک اور 322 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر 'اے ایف پی' کو بتایا کہ ’مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں'، محکمہ صحت کے عہدیدار نے بھی ان ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے اور اس واقعے کے ذمہ داروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

'المسیرہ ٹی وی چینل' کی جانب سے نشر ہونے والی ویڈیو میں متعدد لاشوں کو دیکھا گیا جس میں لوگ ایک دوسرے کے اوپر چڑھ کر گزرنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔

حوثیوں کی سپریم انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی کے مطابق بھگدڑ کی وجہ 'لوگوں کا بہت زیادہ ہجوم تھا، لوگ ایک تنگ گلی میں کھچا کھچ بھرے ہوئے تھے جو اسکول کے پچھلے دروازے کی طرف جاتی ہے، دروازے کھلنے کے بعد ہجوم ایک تنگ سیڑھی کی جانب چلا گیا جو اس میدان کی طرف جاتا ہے جہاں امداد تقسیم ہو رہی تھی'، تاہم عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگوں میں خوف و ہراس فائرنگ کی وجہ سے پھیل گیا تھا۔

حوثیوں کے سیاسی سربراہ مہدی المشاط نے کہا کہ تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، حوثی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ واقعے کا ذمہ دار ہونے کے شبے میں 3 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حوثیوں نے 2014 میں صنعا پر قبضہ کیا تھا جوکہ سعودی عرب کی زیر قیادت فوجی اتحاد کے خلاف لڑ رہے ہیں جس نے مارچ 2015 میں معزول حکومت کو دوبارہ اقتدار سے نوازنے کی کوشش میں مداخلت کی تھی۔

جنگی صورتحال کے براہ راست یا بالواسطہ اثرات کے سبب اب تک سیکڑوں ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ لاکھوں لوگ شدید قحط کا شکار ہیں، تاہم سعودیوں اور حوثیوں کے درمیان گزشتہ ہفتے مذاکرات ہوئے جس کے بعد جنگ بندی اور امن عمل کی رفتار بڑھ رہی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2025
کارٹون : 23 دسمبر 2025