عمران خان کا خط پروپیگنڈہ کرنے کا بہانہ ہے، آرمی چیف نے مختصر وجامع جواب دیا، رانا ثنااللہ
وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کا خط فوج کے خلاف بیانیہ اور پروپیگنڈہ کرنے کا بہانہ ہے جس کا آرمی چیف نے مختصر اور جامع جواب دیا۔
سما نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے عمران خان کے خط سے متعلق کافی مختصر اور جامع جواب دیا ہے اور وہ بھی آرمی چیف نے کوئی جواب نہیں دیا بلکہ صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر اپنا موقف دیا اور اسے آرمی چیف کا صاف جواب سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ یہ کوئی خط نہیں بلکہ فوج کے خلاف ایک بیانیہ ہے جس کو پھیلانے اور عوام کے اندر پروپیگنڈہ کے طور پر پیش کرنے کے لیے یہ خط ایک بہانہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی ان چالوں کو ہر کوئی سمجھتا ہے لہذا کوئی دروازہ کھلنے کا امکان ہے اور دوسری بات انہوں نے جو 9 مئی کو کیا یا فوج کے خلاف جو بیانیہ ہے، ان کا اس سے پیچھے ہٹنے کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر عمران خان نے چیف جسٹس کو جو خط بھیجا وہ میڈیا کو جاری نہیں کیا اور وہ بطور پٹیشن لیا جائے گا کیوں کہ خط لکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اگر آرمی چیف کو بھی اس طرح خط بھیجتے اور میڈیا کو جاری نہیں کرتے تو ہوسکتا تھا کہ کوئی جواب مل جاتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آرمی چیف کو خط بھیجنے کے بجائے جب انہوں نے پہلے ہی خط میڈیا کو جاری کردیا تو اس کا مطلب ان کا مقصد پراپیگنڈہ کرنا تھا جو وہ کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ آج ایک تقریب کے دوران آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران عمران خان کے خط سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کہا کہ انہیں کوئی خط نہیں ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اگر کوئی خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا اور کوئی خط ملا تو وزیراعظم کو بھجوادوں گا، پاکستان میں ترقی ہورہی ہے اور ملک بہت اچھے انداز میں آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو اب تک 3 خط لکھ چکے ہیں۔
عمران خان کی جانب سے پاک فوج کے سربراہ کو پہلا خط 3 فروری کو لکھا گیا تھا جس میں انہوں نے پاک فوج کے سربراہ سے پالیسیوں میں تبدیلی کی اپیل کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو دوسرا خط 8 فروری کو لکھا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گن پوائنٹ پر 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدالتی نظام پر قبضہ کیا گیا۔
پاک فوج کے سپہ سالار کو تیسرا خط گزشتہ روز لکھا گیا جس کی تصدیق عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے خط میں مبینہ انتخابی دھاندلی کا معاملہ اٹھایا ہے اور دہشت گردی کی وجوہات پربات کی ہے۔












لائیو ٹی وی