خواتین زیادہ برداشت کرنا سیکھیں تو شادیوں کے معاملات مزید بہتر ہو سکتے ہیں، نعمان مسعود
سینئر اداکار نعمان مسعود نے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ آدمیوں کے بہت سارے مسائل ہوتے ہیں، وہ زیادہ ملٹی ٹاسکنگ نہیں ہوتے لیکن اگر خواتین مزید برداشت کا دامن تھامیں تو چیزیں مزید بہتر ہو سکتی ہیں۔
نعمان مسعود نے حال ہی میں ’فوچیا میگزین‘ کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیسٹ فرینڈ سمرین سے ہی شادی کی، دونوں کے درمیان کئی سال تک دوستی تھی جو بعد میں رشتے میں تبدیل ہوئی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ جوانی میں انہیں بہت غصہ آتا تھا، انہوں نے پہلے ہی اہلیہ کو بتا دیا تھا کہ غصے کے وقت 15 منٹ تک انہیں برداشت کیا جائے، جس کے بعد وہ ٹھیک ہوجائیں گے اور ایسا ہی ہوا۔
نعمان مسعود کے مطابق کئی سال تک ان کی اہلیہ نے ان کا غصہ برداشت کیا لیکن اب معاملات الٹے ہو چکے ہیں اور اب انہیں اپنی بیوی سے ڈر لگتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ہمارے بڑے صحیح کام کرتے تھے، وہ لڑکے اور لڑکی کی شادی کے وقت دونوں کی عمر میں 10 سے 15 سال کا فرق دیکھتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔
ان کے مطابق ماضی میں لڑکے کماتے کماتے 30 سال کے ہوجاتے تھے اور ان کی شادیاں 18 یا 20 سال کی لڑکی سے کروا دی جاتی تھیں تاکہ کم عمر لڑکی نئے گھر میں آکر ٹھیک طرح مل گھل جائے لیکن اب ایسا نہیں ہوتا۔
اداکار نے دلیل دی کہ چوں کہ لڑکی نے ہی دوسرے گھر میں جاکر ایڈجسٹ ہونا ہوتا ہے، اس لیے لڑکی کو ہی پہلے قربانی دینی پڑتی ہے، اسے شروع میں برداشت کرنا پڑتا ہے، پھر وہ اسی گھر میں ہر چیز کا فائدہ اٹھاتی ہے۔
نعمان مسعود کے مطابق اگر لڑکی شادی کے وقت نئے گھر میں جاکر فرمائشیں کرنے کے بجائے صبر کا دامن پکڑے اور گزارا کرے تو نہ صرف چیزیں بہتر ہوں گی بلکہ آگے چل کر اسی لڑکی کو فائدہ بھی ہوگا اور وہ اپنے سرمائے کا فائدہ لیتی رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرح سے اب نئی نسل تعلقات اور شادیوں کے حوالے سے سنجیدگی کے بجائے تجربات کر رہی ہے، جس وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں، ماضی میں ایسا نہیں ہوتا تھا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ خواتین بیک وقت متعدد کام کرنے کی ماہر ہوتی ہیں لیکن مرد ایسے نہیں ہوتے، خواتین کو ہی قربانی دینی پڑتی ہے۔
نعمان مسعود کا کہنا تھا کہ مرد کو کماکر گھر کو چلانا ہے اور جو آدمی نہیں کماتے، وہ اچھے نہیں لگتے، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔
سینئر اداکار کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ ایسا ہے کہ اگر بیوی کام کرکے تھکی ہوئی بھی آئے گی تو شوہر کی فرمائش پر وہ انہیں رات کو پراٹھا بھی بنا کر دے گی لیکن اگر بیوی کام سے واپس آنے والے شوہر کو باہر چلنے کا کہے گی تو وہ نہیں جائے گا۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ مردوں میں بہت سارے مسائل ہوتے ہیں لیکن اگر خواتین مزید کچھ برداشت کا دامن تھامیں تو چیزیں مزید بہتر ہوسکتی ہیں۔
نعمان مسعود کے مطابق اس وقت نئی نسل میں عدم برداشت ختم ہوچکی ہے، لڑکوں اور لڑکیوں میں غصہ زیادہ ہے، کسی چیز کو برداشت نہیں کرتے۔












لائیو ٹی وی