امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات، اپوزیشن لیڈرز کو نہ بلانا بدنیتی ہے، شبلی فراز
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا ہے کہ امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات کے دوران قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو نہ بلانا بدنیتی ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق سینیٹر شبلی فراز نے امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کے بجائے دیگر رہنماؤں کو بلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کو نہ بلانا اسپیکر کی بدنیتی ہے، اسپیکر ایاز صادق نے پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ہاؤس کا وقار مجروح کیا۔
دوسری جانب، چیئرمین پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران واضح کیا ہے کہ کانگریس مین سے ملاقات کے لیے نہ ہی کوئی کارڈ آیا نہ ہی وٹس ایپ پر رابطہ کیا گیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک میرے علم میں ہے مجھے کوئی کال یا میسج نہیں آیا، امریکی سفارت خانے کی جانب سے کوئی کارڈ یا دعوت نامہ میں نے نہیں دیکھا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں عاطف خان اور ڈاکٹر امجد امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عاطف خان کا کہنا تھا کہ کانگریس مین سے ملاقات میں دیگر سیاسی جماعتوں کے لوگ اور وفاقی وزرا موجود تھے جب کہ مجھے نہیں معلوم کہ بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب کو بلایا گیا تھا یا نہیں،
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے سامنے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے بات نہیں ہوئی اور نہ ہی ایسی کوئی بات نہیں ہوئی کہ کوئی عمران خان سے ملنا چاہتا ہے۔
عمران خان کی رہائی کیلئے خط
واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کے 60 سے زائد اراکین نے گزشتہ ماہ بھی امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھا تھا، جس میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت پاکستانی جیلوں میں موجود سیاسی قیدیوں کی رہائی کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کے رکن گریگ کیسر کی قیادت میں گروپ نے جو بائیڈن سے پاکستان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں انسانی حقوق کو مرکزی حیثیت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکی اراکین نے لکھا تھا کہ ’ہم عمران خان کی فوری رہائی اور پاکستان میں پارٹی کے اراکین کی بڑے پیمانے پر نظر بندی کے خاتمے کے مطالبے کی تائید کرتے ہیں، ہم آپ کی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر پاکستانی حکومت سے عمران خان کی حفاظت کی ضمانت لے، اور امریکی سفارت خانے کے عہدیداروں پر جیل میں عمران خان سے ملاقات پر زور دیں‘۔
جم میک گورن اور سمر لی کی مشترکہ قیادت میں لکھے گئے اس خط پر ڈیموکریٹس جن میں راشدہ طلیب، الہان عمر، الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز، باربرا لی، بریڈ شرمین، ڈیبی واسرمین شولٹز اور رو کھنہ و دیگر نے دستخط کیے تھے۔
خط میں کہا گیا تھا کہ ’ہم پاکستانی نژاد امریکی عوام کے ساتھ ساتھ ملک اور دنیا بھر میں کمیونٹی رہنماؤں اور منتخب عہدیداروں کے ساتھ مل کر پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ایک حقیقی جمہوریت کی جدوجہد میں شامل ہوئے ہیں‘۔
یاد رہے کہ گریگ کیسر نے ہی رواں سال فروری میں امریکی کانگریس کے تقریباً 30 ارکان کے ہمراہ صدر جو بائیڈن اور سیکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کو 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کی شفافیت کے بارے میں اپنے خدشات سے متعلق خط لکھا تھا۔












لائیو ٹی وی