رانا ثنا اللہ کا شرجیل میمن سے پھر رابطہ، کینالز کے مسئلہ پر مشاورتی عمل آگے بڑھانے پر اتفاق
وزیراعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ کا وزیر اطلاعات شرجیل سندھ انعام میمن سےایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں پانی کے مسئلے پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران نہروں کے مسئلے کو حل کرنے کے حوالے سے معاملات کو آگے بڑھایا گیا۔
وزیراعظم کے سیاسی مشیر اور رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، واٹر ریکارڈ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبےکو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی تقسیم انتظامی اور تکنیکی مسئلہ ہے، جس کا حل بھی انتظامی اور تکنیکی بنیادوں پر کیا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ کا مزید کہنا تھا کہ کسی صوبے کی حق تلفی ممکن نہیں، صوبوں کے تحفظات دور کیے جائیں گے اور مشاورت کے عمل کو مزید وسعت دی جائے گی۔
واضح رہے کہ 19 اپریل کو وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنےکی ہدایت کی ہے۔
(ن) لیگ کے رہنما رانا ثنااللہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مسلم لیگ (ن) پانی سمیت تمام وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتی ہے، 1991 میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
8 جولائی 2024 کو صدر مملکت کی زیر صدارت اجلاس کے منٹس کے مطابق آصف علی زرداری کی زیرصدارت ایوان صدر میں گرین پاکستان انشیٹیو پر اجلاس ہوا تھا۔
دوران اجلاس صدر مملکت کو 6 اسٹریٹجک نہروں کی اہمیت پر بریفنگ دی گئی تھی اور ان نہروں کی بیک وقت تعمیر کی ضرورت پر بریف کیا گیا تھا۔
صدر مملکت کو بریف کیا گیا تھا کہ یہ نہریں گرین پاکستان انیشیٹیو کےتحت اہم حصہ ہیں اور ان نہروں کی تعمیر کو ملکی فوڈ سیکیورٹی بڑھانے اور زرعی ترقی کےلیے ضروری قرار دیا گیا تھا۔
10 مارچ کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ کچھ یک طرفہ پالیسیاں وفاق پر شدید دباؤ کا باعث بن رہی ہیں، بطور صدر دریائے سندھ سے مزید نہریں نکالنے کے یک طرفہ حکومتی فیصلے کی حمایت نہیں کرسکتا۔
واضح رہے کہ 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کی 46ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ پاکستان تو کیا عالمی سطح پر لڑ کر آیا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی دنیا کو منایا کہ ہمارے دریائے سندھ کو بچانا ہے جب کہ کینالز کے حوالے سے حکومت کے یکطرفہ فیصلے کو پاکستان پیپلزپارٹی سپورٹ نہیں کرتی۔