• KHI: Partly Cloudy 27.5°C
  • LHR: Sunny 21.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 27.5°C
  • LHR: Sunny 21.8°C
  • ISB: Partly Cloudy 19.9°C

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.6 فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی

شائع April 22, 2025
— فائل فوٹو:
— فائل فوٹو:

عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی شرح نمو کی پیش گوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی، اور اس کی وجہ 100 سال کی تاریخ میں سب سے زیادہ امریکی ٹیرف کے اثرات قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ بڑھتی تجارتی کشیدگی ترقی کی رفتار مزید سست کر دے گی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آئی ایم ایف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تقریباً تمام تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف کے اعلان کے بعد صرف 10 دنوں میں ورلڈ اکنامک آؤٹ لک اپ ڈیٹ جاری کی ہے، تاہم بہت سے ممالک پر فی الحال محصولات کا اطلاق معطل ہے، جبکہ پاکستان کو برآمدات پر 29 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا، ماہرین اقتصادیات کے مطابق یہ فوری طور پر رکاوٹیں لا سکتا ہے لیکن طویل مدتی مواقع بھی پیدا کرسکتا ہے۔

واضح رہے کہ جنوری میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے لیے پاکستان کی معاشی شرح نمو کا تخمینہ کم کر کے 3 فیصد کر دیا تھا، اس کی پیش گوئی اس سے قبل 3.2 فیصد کی گئی تھی۔

اپنی تازہ ترین رپورٹ میں آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کے لیے شرح نمو کا تخمینہ کم کرکے 2.6 فیصد اور اگلے مالی سال کے لیے 3.6 فیصد لگایا ہے، جبکہ موجودہ اور اگلے مالی سال کے لیے مہنگائی کا تخمینہ 5.1 فیصد اور 7.7 فیصد لگایا گیا ہے۔

ایک سرکاری تھنک ٹینک کے مطابق پاکستانی مصنوعات پر تجارتی محصولات میں اضافے سے پاکستان کی اہم برآمدات پر تباہ کن اثر پڑ سکتا ہے اور یہ تنوع کے لیے ایک ویک اپ کال ہے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پائیڈ) نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پاکستان کے تجارتی افق پر ایک طوفان برپا ہو سکتا ہے، مزید کہا گیا تھا کہ امریکا کی طرف سے تجویز کردہ محصولات ملک کے برآمدی شعبے پر تباہ کن اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

پالیسی نوٹ میں انسٹی ٹیوٹ نے خبردار کیا تھا کہ یہ محصولات معاشی عدم استحکام، ملازمتوں میں نمایاں کمی اور غیر ملکی زرمبادلہ کی آمدنی میں اہم کمی کا باعث بن سکتے ہیں۔

عالمی تخمینے

دریں اثنا، آئی ایم ایف نے 2025 کے لیے عالمی نمو کے لیے اپنی پیش گوئی کو 0.5 فیصد پوائنٹ کم کرکے 2.8 فیصد کر دی۔

اس میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی میں جنوری میں توقع سے زیادہ آہستہ آہستہ کمی متوقع ہے، ٹیرف کے اثرات کو دیکھتے ہوئے 2025 میں افراط زر 4.3 فیصد اور 2026 میں 3.6 فیصد تک رہنے کی توقع ہے، جس میں امریکا اور دیگر ترقی یافتہ معیشتوں کے لیے مہنگائی میں اضافے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

آئی ایم ایف کے چیف اکنامسٹ پیئر اولیور گورنچاس نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہم ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں کیونکہ گزشتہ 80 سالوں سے کام کرنے والا عالمی معاشی نظام دوبارہ ترتیب دیا جا رہا ہے۔‘

آئی ایم ایف نے کہا کہ تجارتی تناؤ میں تیزی سے اضافہ اور مستقبل کی پالیسیوں کے بارے میں بے یقینی کی ’انتہائی اعلیٰ سطح‘ عالمی اقتصادی سرگرمیوں پر نمایاں اثر ڈالے گی۔

پیئر اولیور گورنچاس کا کہنا تھا کہ یہ کافی نمایاں اور یہ دنیا کے تمام خطوں کو متاثر کر رہا ہے، ہم امریکا، یورپ، چین اور دنیا کے دیگر حصوں میں معاشی نمو کی کم شرح دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا اور دیگر ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ غیر یقینی صورتحال کو بڑھائے گا، جس سے مالیاتی مارکیٹ میں اضافی اتار چڑھاؤ پیدا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ترقی کے کمزور امکانات نے پہلے ہی ڈالر کی مانگ کو کم کر دیا ہے، لیکن کرنسی مارکیٹوں میں ایڈجسٹمنٹ اور پورٹ فولیو میں توازن آج تک منظم رہا ہے۔

آئی ایم ایف چیف اکانومسٹ کا کہنا تھا کہ ہم بھگدڑ یا باہر نکلنے کے لیے بھاگ دوڑ نہیں دیکھ رہے ہیں،ہم اس مرحلے پر بین الاقوامی مالیاتی نظام کی لچک کے بارے میں فکر مند نہیں ، اس سے زیادہ بڑا کچھ اور ہو سکتا ہے۔

تاہم، درمیانی مدت کی ترقی کے امکانات معمولی رہے، پانچ سالہ پیش گوئی 3.2 فیصد پر پھنس ہوئی ہے، جو 2000-2019 کے درمیان 3.7 فیصد کی تاریخی اوسط سے کم ہے، نمایاں اسٹرکچرل اصلاحات کی عدم موجودگی میں کوئی ریلیف ملنے کا امکان نہیں ہے۔

آئی ایم ایف نے عالمی تجارتی نمو کی پیش گوئی 1.5 فیصد پوائنٹ کم کرکے 1.7 فیصد کردی، جو 2024 کے مقابلے میں نصف نمو ہے، یہ عالمی معیشت کی تیزی سے ٹوٹ پھوٹ کی عکاسی کرتی ہے۔

یورپ، ایشیا میں کم شرح سے ترقی

آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی یورپ میں شرح نمو 2025 میں گر کر 0.8 فیصد اور 2026 میں 1.2 فیصد تک رہے گی، اس میں کہا گیا ہے کہ غیر معمولی طور پر اسپین میں 2025 میں 2.5 فیصد نمو ہو سکتی ہے۔

آئی ایم ایف نے جرمنی کے لیے اپنی شرح نمو کی پیش گوئی کو 2025 کے لیے 0.3 فیصد پوائنٹ کم کر کے صفر فیصد اور 2026 میں 0.2 فیصد پوائنٹ کم کر کے 0.9 فیصد کر دیا۔

برطانیہ میں نمو 2025 میں 1.1 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے، یہ جنوری کی پیش گوئی سے 0.5 فیصد کم ہے جبکہ 2026 میں شرح نمو 1.4 فیصد تک پہنچنے کی امید ہے۔

رپورٹ میں چین کی ترقی کی پیش گوئی 2025 اور 2026 کے لیے کم کر کے 4 فیصد کر دی گئی، جو جنوری کی پیش گوئی سے 0.6 فیصد پوائنٹ اور 0.5 فیصد پوائنٹ تنزلی کی عکاسی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025