زائد العمری میں شادی کا نقصان سامنے آگیا
امریکا میں کی جانے والی طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زائد العمری میں شادی کرنے والے افراد میں ذہنی غیر فعالیت کے شکار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، آسان الفاظ میں یہ کہ بڑھاپے میں شادی کرنے والے افراد میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 18 سال سے زائد عرصے تک 24 ہزار سے زائد افراد کی ذہنی صحت پر تحقیق کی۔
ماہرین نے جن رضاکاروں پر تحقیق کی، وہ تمام افراد 42 سال سے زائد العمر تھے اور تحقیق کے نتائج کے وقت رضاکاروں کی اوسط عمر 60 سال سے زائد ہوچکی تھی۔
ماہرین نے 18 سال تک تمام رضاکاروں سے سالانہ سوالات کیے اور ان کی ذہنی صحت جانچنے کے لیے بعض ٹیسٹس بھی کیے، رضاکاروں میں مرد و خواتین دونوں شامل تھے۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں کو چار گروپوں میں تقسیم کیا تھا، جس میں سے ایک گروپ شادی شدہ، دوسرا غیر شادہ شدہ، تیسرا طلاق یافتہ اور چوتھا وہ گروپ تھا جن کے شریک حیات انتقال کر چکے تھے۔
تحقیق شروع کرتے وقت کسی بھی رضاکار میں ڈیمینشیا کی تشخیص نہیں ہوئی تھی لیکن تحقیق مکمل ہونے تک نصف سے زیادہ رضاکاروں میں ذہنی غیر فعالیت کی نشاندہی ہوئی۔
ماہرین نے اگرچہ تمام افراد میں ذہنی غیر فعالیت نوٹ کی، تاہم ان افراد میں ذہنی غیر فعالیت کی شرح زیادہ تھی، جنہوں نے شادی کر رکھی تھی، یعنی ان میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کے امکانات سب سے زیادہ تھے۔
ماہرین کے مطابق ادھیڑ عمری کے بعد شادی کرنے والے افراد میں ذہنی غیر فعالیت کے شکار ہونے یعنی ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ تھا جب کہ حیران کن طور پر اسی عمر کے غیر شادی شدہ افراد میں ڈیمینشیا کا شکار ہونے کا خطرہ سب سے کم تھا۔
ماہرین نے بتایا کہ غیر شادی شدہ افراد میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ 40 فیصد تک کم ہوتا ہے جب کہ دوسرے نمبر پر طلاق یافتہ افراد میں ذہنی غیر فعالیت کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوتاہے۔
طلاق یافتہ زائد العمر افراد میں ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے کا خطرہ 34 فیصد تک کم ہوتا ہے جب کہ جن افراد کے شریک حیات کا انتقال ہوجاتا ہے، ان میں بھی ڈیمینشیا میں مبتلا ہونے خطرہ 27 فیصد تک ہوجاتا ہے، تاہم شادی شدہ افراد میں ڈیمینشیا کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق غیر شادی شدہ افراد میں ڈیمینشیا کا شکار نہ ہونے کے واضح کوئی اسباب نہیں بتائے جا سکتے، تاہم ممکنہ طور پر ان کا طرز زندگی بہتر ہوتا ہوگا، جس وجہ سے وہ ذہنی غیر فعالیت کا شکار کم ہوتے ہوں گے۔