پہلگام واقعہ سوچی سمجھی بھارتی سازش تھی، وفاقی وزیراطلاعات

شائع April 27, 2025
فوٹو: اسکرین شاٹ
فوٹو: اسکرین شاٹ

وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ سوچی سمجھی بھارتی سازش تھی، دہشتگردی کے خلاف میں پاکستان نے 90 ہزار جانیں قربان کی ہیں اور اس جنگ میں پاکستانی معیشت کو کھربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

اسلام آباد میں غیرملکی میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ہمیں سب سےپہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے، کسی بھی ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار جانیں قربان نہیں کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست ہیں، اس جنگ میں ہماری سیکیورٹی فورسز، پولیس، ایجنسیوں اور عوام نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے ہمارے معیشت کو کھربوں ڈالر کا نقصان پہنچا ہے، اور ہم آج بھی ان دہشت گردوں، فنتہ الخوارج سے نبرد آزما ہیں، ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست اور دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ اس صورتحال میں پاکستان کو مضبوط کیے جانے اور حمایت کی ضرورت ہے، اور پاکستان نے دہشت گردی اور دہشتگردوں کے خلاف اپنا کردار ادا کیا ہے اور اب بھی کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا ذکر کروں گا، اور حال ہی میں آپ نے جعفر ایکسپریس کا واقعہ دیکھا جو ایک غیرمعمولی واقعہ تھا، جس میں ایک پوری ٹرین کو یرغمال بنالیا گیا، اس واقعے کی دنیا بھر نے مذمت کی، مگر بھارت نے ایسا نہیں کیا، اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت خود دہشت گردی میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں، ہم نے بھارتی بحریہ کے افسر کلبھوش یادو کو گرفتار جو دہشت گردانہ سرگرمیوں ملوث تھا جس کے ہمارے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں،۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی دہشت گردی اور دنیا کے دیگر ممالک میں سکھ رہنماؤں کے قتل میں ملوث ہیں۔

عطاتارڑ نے کہا ہم فتنہ الخوارج کے مقابلے کے ذریعے دنیا میں امن کے فروغ عمل جاری رکھیں گے۔

انہوں کہا کہ پہلگام واقعہ مغربی سرحد پر دہشت گردوں کے خلاف ہماری کامیابیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، پہلگام کا علاقہ لائن آف کنٹرول سے 150 کلومیٹر دور ہے، اور ایسا کیوں ہے کہ اس واقعے کے صرف 10 منٹ کے بعد ایف آئی آر درج ہوگئی اور پاکستان پر اس کا الزام عائد کردیا گیا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلگام واقعہ سوچی سمجھی بھارتی سازش تھی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے اس واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی پیشکش اسی لیے کی ہے کہ ہمارے ہاتھ صاف ہیں۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت اپنے لوگوں کو بیرون ممالک میں ہمارے مشنز پر حملہ کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے، جیسا کہ لندن میں دو بار ہمارے ہائی کمیشن پر حملہ اور پتھراؤ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری مت سمجھے، پاکستان نے ہمیشہ اپنادفاع کیا ہے اور کرے گا، ہمارے پاس منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت ہے جیسا کہ ہم نے پلوامہ واقعے کے بعد کیا۔

وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور پہلگام واقعے کی آڑ میں بھی کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے مگر ہم اقوام متحدہ کی استصواب رائے کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حقوق حمایت رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوج ہونے کے باوجود پہلگام کے سیاحتی مقام ہونے کے باوجود وہاں اپنے لوگوں کو سیکیورٹی کیوں فراہم نہیں کی گئی، اور پھر بلاثبوت الزام پاکستان پر دھر دیا گیا، یہ الزام خود بھارت پر کیوں نہ لگایا جائے؟ خود بھارت کے اندر سے پہلگام واقعے کے خلاف آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام کا سارا واقعہ پانی کے لیے رچایا، اس واقعے کے بعد بھارت کا سندھ طاس معاہدے کو معطل کردینا بچکانہ اقدام ہے، کیونکہ یہ دو طرفہ معاہدہ ہے جسے کوئی ایک فریق یکطرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں کرسکتا، اس اقدام کے ذریعے بھارت پاکستان کی معیشت اور اس کے عوام کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا اور وزیراعظم نے بھی واضح کردیا تھا کہ پاکستان کا پانی روکا گیا تو اسے اقدام جنگ سمجھا جائے گا اور پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارتی پروپیگنڈا ناکام ہوچکا ہے کیونکہ سکھ کہہ رہے ہیں کہ ہم پاکستان کے خلاف نہیں لڑیں گے، اقلیتیں آواز اٹھارہی ہیں اور بھارتی اپوزیشن نے بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 جون 2025
کارٹون : 14 جون 2025