• KHI: Partly Cloudy 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.4°C
  • ISB: Cloudy 12.4°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.9°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.4°C
  • ISB: Cloudy 12.4°C

ڈیمینشیا کی تشخیص میں اوسطاً ساڑھے تین سال لگتے ہیں، تحقیق میں انکشاف

شائع July 28, 2025
—پکزا بے
—پکزا بے

حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ یادداشت کی کمزوری کی بیماری ڈیمینشیا کی علامات ظاہر ہونے کے باوجود، اس کی تشخیص میں اوسطاً ساڑھے تین سال لگ جاتے ہیں۔

’ڈیمینشیا‘ دراصل دماغی اور ذہنی بیماریوں کا ایک مجموعہ ہے، جس میں یادداشت متاثر ہونے سمیت بولنے اور سننے میں بھی مسائل ہوتے ہیں۔

طبی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق، ڈیمینشیا میں مبتلا افراد کو علامات ظاہر ہونے کے بعد اوسطاً ساڑھے تین سال بعد تشخیص ہوتی ہے، جب کہ جن افراد میں یہ بیماری کم عمری میں شروع ہوتی ہے، ان کی تشخیص میں تقریباً چار سال لگ جاتے ہیں۔

تحقیق دنیا کے مختلف ممالک جیسے یورپ، امریکا، آسٹریلیا اور چین میں کی گئی 13 پرانی تحقیقات کے جائزے پر مبنی ہے، جن میں 30 ہزار سے زائد مریضوں کا ڈیٹا شامل تھا۔

ماہرین نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ جب مریض یا ان کے اہلِ خانہ پہلی بار علامات محسوس کرتے ہیں تو اس کے بعد بیماری کی باضابطہ تشخیص میں کتنا وقت لگتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈیمینشیا کی بروقت تشخیص ایک عالمی مسئلہ ہے، اگر وقت پر بیماری کا پتہ چل جائے تو مریض کو بہتر علاج، سہولیات اور مدد فراہم کی جا سکتی ہے اور وہ زیادہ دیر تک بہتر زندگی گزار سکتے ہیں۔

تحقیق میں یہ بھی معلوم ہوا کہ جن افراد کو کم عمری میں ڈیمینشیا لاحق ہوتا ہے، ان کی بیماری کی تشخیص میں زیادہ وقت لگتا ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی سامنے آیا کہ سیاہ فام مریضوں کی تشخیص دیگر افراد کے مقابلے میں مزید تاخیر کا شکار ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق اکثر لوگ ڈیمینشیا کی ابتدائی علامات کو بڑھاپے کا حصہ سمجھتے ہیں، اسی وجہ سے شرمندگی، خوف اور لاعلمی کے باعث وہ بروقت مدد حاصل نہیں کرتے۔

ماہرین نے زور دیا کہ ڈیمینشیا کی بروقت شناخت کے لیے عوام میں شعور بیدار کیا جائے، ڈاکٹروں کی بہتر تربیت کی جائے اور مریضوں کو فوری طبی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ وہ وقت پر تشخیص اور علاج حاصل کر سکیں۔

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025