چیٹ جی پی ٹی نے شطرنج کے کھیل میں گروک کو شکست دے دی
آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کی دو بڑی حریف کمپنیوں اوپن اے آئی اور ایلون مسک کی ایکس اے آئی کے درمیان شطرنج کا انوکھا مقابلہ ہوا، جس میں چیٹ جی پی ٹی کے نئے ماڈل نے ’گروک‘ کے فائنل ماڈل کو شکست دے دی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق مذکورہ ٹورنامنٹ ان کمپیوٹرز کے درمیان نہیں تھا جو خاص طور پر شطرنج کھیلنے کے لیے تیار کیے گئے ہوں بلکہ یہ عام استعمال کے لیے بنائے گئے اے آئی ماڈلز کے مابین مقابلہ تھا، جنہیں زبان فہمی، تخلیق، اور کوڈنگ جیسے روزمرہ امور کے لیے تربیت دی گئی ہے۔
ٹورنامنٹ گوگل کی زیرِ ملکیت ڈیٹا سائنس پلیٹ فارم( Kaggle ) پر منعقد ہوا، جہاں دنیا بھر سے 8 بڑے اے آئی ماڈلز بشمول ’ڈیپ سیک، مون شاٹ اے آئی، گوگل جیمنائی، ایکس اے آئی اور اوپن اے آئی‘ تین روز تک ایک دوسرے کے مدمقابل رہے۔
ٹورنامنٹ کے فائنل میں اوپن اے آئی اور ایکس اے آئی کا ماڈل پہنچے، جن کے درمیان اچھا مقابلہ رہا لیکن چیٹ جی پی ٹی نے ایلون مسک کے ’گروک‘ کو شکست دے دی۔
ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن گوگل کے ماڈل جیمنائی کو ملی، جس نے ایک اور اوپن اے آئی ماڈل کو شکست دی۔
شطرنج اور گو جیسے پیچیدہ اسٹریٹیجک کھیلوں کو ہمیشہ اے آئی کی کارکردگی جانچنے کے لیے بطور معیار استعمال کیا جاتا رہا ہے جب کہ شطرنج میں کمپیوٹرز کی کامیابی کوئی نئی بات نہیں۔
مذکورہ مقابلہ نہ صرف اے آئی کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کا مظہر ہے بلکہ یہ اوپن اے آئی اور ایلون مسک کی ایکس اے آئی کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ اور تکنیکی مسابقت کو بھی ظاہر کرتا ہے، جہاں ہر ادارہ اپنی ٹیکنالوجی کو ’دنیا کا سب سے ذہین نظام‘ ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ٹورنامنٹ میں چیٹ جی پی ٹی نے گروک کو o3 سے شکست دی، جس کے بعد اے آئی کی دنیا میں ایک نئی بحث بھی چھڑ گئی ہے کہ کیا عام مقاصد کے لیے تیار کردہ اے آئی واقعی ذہانت اور حکمت عملی میں ماہر ہو رہے ہیں؟
مذکورہ ٹورنامنٹ سے قبل ایلون مسک نے اپنی ٹوئٹ میں گروک کی کامیابی کی امید ظاہر کی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ ان کی کمپنی نے اے آئی کو شطرنج کی تربیت ہی نہیں دی لیکن اس باوجود اس کی فتح کے امکانات ہیں، تاہم اس کا اے آئی نظام میچ ہار بیٹھا۔












لائیو ٹی وی