ڈاکٹرز کا 40 منٹ تک دل کی دھڑکن بند ہونے کے بعد خاتون کو بچانے کا دعویٰ
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ڈاکٹرز نے حیران کن دعویٰ کیا ہےکہ انہوں نے ایک ایسی خاتون کی جان بچائی، جس کا دل تقریبا 40 منٹ تک بند رہا تھا۔
عرب اخبار ’گلف نیوز‘ کے مطابق ریاست فجیرہ کے ہسپتال کے ڈاکٹروں نے ایسی خاتون کی جان بچانے میں کامیابی حاصل کی جن کا دل شدید ہارٹ اٹیک کے بعد تقریباً 40 منٹ تک بند رہا۔
رپورٹ کے مطابق خاتون کو اچانک حرکت قلب بند ہونے کے بعد ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں فوری طور پر لایا گیا تھا۔
محکمہ صحت کے مطابق ایک ماہر میڈیکل ٹیم نے جدید بحالی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے مسلسل محنت سے خاتون کی دھڑکن بحال کی اور ان کی جان بچائی۔
منتظمین کے مطابق ڈاکٹرز کی ہوشیاری اور طبی امداد سے خاتون میں کسی طرح کی کوئی پیچیدگی نہیں ہوئی اور یہ کہ مذکورہ علاج سے مستقبل میں بھی خاتون میں کوئی منفی اثر نہیں ہوگا۔
فجیرہ ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد عبید الخادم نے اس کیس کو ہسپتال کی تیاری اور میڈیکل اسٹاف کی غیر معمولی مہارت کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ کامیابی ان کے ہسپتال کے ٹیم ورک اور ہنگامی حالات میں فوری ردعمل کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے، جو جدید اور محفوظ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے ان کے عزم کو تقویت دیتی ہے۔
ہسپتال کے کارڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر ثائر خازیم نے بتایا کہ ایمرجنسی اور کارڈیالوجی ٹیموں کے درمیان فوری اور موثر رابطہ کاری اس کامیابی کی بنیاد تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ طویل عرصے تک حرکت قلب بند ہونے کے باوجود ہمارے مربوط ردعمل نے خاتون کی جان بچانے اور مکمل صحت یابی کو یقینی بنایا۔
اگرچہ ہسپتال منتظمین اور ڈاکٹرز نے چالیس منٹ تک دل کی دھڑکن بند رہنے کے باوجود خاتون کو بچانے کا دعویٰ کیا، تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ خاتون کو کس طرح کا علاج فراہم کیا گیا۔











لائیو ٹی وی