روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مددگار
حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روشنی کی تھراپی الزائمر کے مریضوں کی یادداشت اور توجہ کو بہتر بنانے میں مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔
طبی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق الزائمر کے مریضوں کے لیے روشنی کی تھراپی سے نئی امید کی کرن روشن ہوئی ہے۔
ڈنمارک کی ٹیکنیکل یونیورسٹی (ڈی ٹی یو) اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے محققین نے ایک نئی روشنی کی ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو الزائمر کے مریضوں کی دماغی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔
یہ تھراپی عام لیمپ کی شکل میں دستیاب ہو سکتی ہے، جسے لوگ اپنے گھروں میں استعمال کر کے بیماری کی روک تھام کر سکتے ہیں۔
اس تحقیق میں محققین نے روشنی کی مدد سے دماغی لہریں پیدا کرنے کی کوشش کی، جو الزائمر کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔
مذکورہ ٹیکنالوجی کو گاما برین ویوز پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو دماغی فعالیت کو بہتر بناتی ہیں۔
ڈنمارک کے زی لینڈ یونیورسٹی اسپتال میں کیے گئے ابتدائی کلینیکل ٹرائلز میں یہ بات سامنے آئی کہ جن مریضوں کو یہ روشنی کی تھراپی دی گئی، ان کی یادداشت اور بات چیت کی صلاحیتوں میں بہتری آئی۔
ٹیکنالوجی کے موجد پروفیسر پال مائیکل پیٹرسن کا کہنا ہے کہ یہ خیال ایم آئی ٹی کی ایک تحقیق سے آیا تھا، جس میں چوہوں کو چمکدار روشنی دکھا کر گاما لہریں پیدا کی گئی تھیں، جس سے دماغ میں موجود نقصان دہ پلاک کم ہوئے تھے۔
تاہم، چمکدار روشنی بعض اوقات مریضوں کے لیے تکلیف دہ ہو سکتی ہے، اس لیے انہوں نے ایک نرم اور محفوظ طریقہ اپنانے کی کوشش کی۔
ان کے مطابق اس نئی روشنی کی تھراپی کو پہلے صحت مند افراد پر آزمایا گیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ یہ دماغی لہریں پیدا کرتی ہے یا نہیں، اس کے بعد الزائمر کے مریضوں پر روزانہ 30 منٹ، چھ یا بارہ ہفتوں تک اس تھراپی کا تجربہ کیا گیا۔
ڈبل بلائنڈ کلینیکل ٹرائلز میں مریضوں اور ڈاکٹروں دونوں کو یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کون سی تھراپی حاصل کر رہے ہیں، ان تجربات کے اختتام پر ڈاکٹروں نے ان مریضوں میں دماغی صلاحیتوں میں بہتری محسوس کی، جو نئی روشنی کی تھراپی استعمال کر رہے تھے۔
یہ تحقیق الزائمر کے مریضوں کے لیے ایک نئی امید کی کرن ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی عام دستیاب لیمپ کی شکل میں لوگوں کے گھروں تک پہنچ سکے گی، جس سے بیماری کی روک تھام اور علاج میں مدد ملے گی۔











لائیو ٹی وی