بچپن کا صدمہ بڑھاپے میں ذہنی دباؤ اور جسمانی تکالیف بڑھا سکتا ہے، تحقیق
حالیہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ بچپن میں برداشت کیے گئے منفی تجربات اور صدمات عمر بڑھنے کے ساتھ ذہنی دباؤ، پریشانی اور جسمانی بیماریوں میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
طبی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بچپن میں رونما ہونے والے نقصان دہ تجربات (جیسے بدسلوکی، غفلت، خاندانی کشیدگی، دھمکیاں یا مالی مشکلات) 50 برس کی عمر تک پہنچنے پر ذہنی مسائل اور شدید جسمانی درد کا باعث بن سکتے ہیں۔
تحقیق میں 1958 میں پیدا ہونے والے تقریباً 16 ہزار افراد کا ڈیٹا استعمال کیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ بچپن میں انسان کے ساتھ جتنا گہرا صدمہ پیش آیا ہو، 50 سال کی عمر میں ذہنی پریشانی (جیسے افسردگی اور بے چینی) اور جسمانی درد اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر خواتین میں بچپن کے صدمے سے معدے کی تکالیف اور دمہ کا زیادہ تعلق پایا گیا۔
تحقیق کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ بچپن میں ہونے والے منفی تجربات زندگی بھر صحت پر اثر ڈال سکتے ہیں، خصوصاً ذہنی اور جسمانی درد میں اضافے کے ذریعے۔
ماہرین کے مطابق یہ تحقیق ظاہر کرتی ہے کہ بچے کی ابتدائی زندگی میں ہونے والے صدمے صحت میں ناہمواری کا ایک بنیادی سبب بن سکتے ہیں، اسی لیے بچپن میں صدمے کو روکنے اور متاثرہ بچوں کو جلد سہارا دینے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔











لائیو ٹی وی