برطانوی ماہرین کا نایاب اعصابی بیماری ’ہنٹنگٹن‘ کا کامیاب علاج کرنے کا دعویٰ
برطانوی ماہرین نے پہلی بار دماغی اعصاب کی نایاب بیماری ’ہنٹنگٹن‘ کا کامیاب علاج کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ نئے طریقہ علاج کے لیے 18 گھنٹے تک طویل آپریشن کی جاتی ہے۔
’ہنٹنگٹن‘ ایک سنگین نیورو ڈیجنریٹو بیماری ہے، یہ بیماری دماغ کے خلیوں کو تباہ کرتی ہے اور ڈیمنشیا، پارکنسنز، اور موٹر نیوروزن بیماری کی طرح علامات پیدا کرتی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق برطانوی ماہرین نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار مریضوں کا کامیاب علاج کیا ہے۔
ماہرین کے مطابق نئے علاج میں جین تھراپی کا استعمال کیا گیا، جو 12 سے 18 گھنٹے کی نازک دماغی سرجری کے ذریعے کی جاتی ہے۔
مذکورہ طریقہ علاج سے مریضوں کی بیماری کی رفتار 75 فیصد کم ہوئی، یعنی اب مریضوں میں ایک سال میں ہونے والی خرابی چار سال میں ہوگی لیکن مکمل طور پر مریض صحت یاب نہیں ہوسکتا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ مذکورہ طریقہ علاج سے سے مریضوں کو کئی سال کی اچھی معیاری زندگی مل سکتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ متاثرہ مریض جو طبی علاج کے لیے مکمل طور پر بے آسرا ہو چکے تھے، اب بہتر حالت میں ہیں اور اب خود وہیل چیئر کی ضرورت کے بغیر چلنے کے قابل بھی ہوچکے ہیں۔
’ہنٹنگٹن‘ کی بیماری ایک جینیاتی خرابی کی وجہ سے ہوتی ہے، جو دماغ میں ہنٹنگٹن پروٹین کو زہریلا بنا دیتی ہے۔
ماہرین کی جانب سے تیار کردہ نئی جین تھراپی ایک محفوظ وائرس کے ذریعے دماغ میں ایک خاص ڈی این اے بھیجتی ہے، جو زہریلے پروٹین کی پیداوار کو کم کرتی ہے، مذکورہ سرجری دماغ کے دو حصوں کاؤڈیٹ نیوکلئس اور پیوٹیمن میں کی جاتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ 29 مریضوں پر کیے گئے ٹرائل سے پتا چلا کہ تین سال بعد بیماری کی رفتار 75 فیصد کم ہوئی اور دماغی خلیوں کی موت کے آثار بھی کم ہوئے۔
ماہرین نے جین تھراپی کے لیے ایک دوا بھی تیار کی ہے جو کہ 2026 تک امریکا میں بھی دستیاب ہونے کا امکان ہے، تاہم دیگر ممالک میں مذکورہ دوائی کو پہنچنے میں مزید کئی سال لگ سکتے ہیں۔











لائیو ٹی وی