99 فیصد کیسز میں دل کے دورے اور فالج سے بچنا ممکن، تحقیق
ایک منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فالج اور دل کے دورے جیسی سنگین بیماریوں کے 99 فیصد کیسز میں احتیاط اور علاج سے بچا جا سکتا ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق امریکا اور جنوبی کوریا میں کی جانے والی تحقیق کے مطابق دل کے دورے اور فالج کے شکار ہونے والے افراد عام طور پر لاپرواہی کی وجہ سے سنگین بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اگر وہ احتیاط کریں تو 99 فیصد افراد محفوظ زندگی گزار سکتے ہیں۔
ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ دل کی بیماریوں سے ہونے والی 85 فیصد اموات دل کے دورے اور فالج کی وجہ سے ہوتی ہیں اور دنیا بھر میں 6 کروڑ سے زائد لوگ ہر سال دل کے ناکارہ ہونے کا شکار بنتے ہیں۔
ماضی میں بھی کی جانے والی تحقیق میں بتایا جا چکا ہے کہ سگریٹ نوشی ترک کرنے، موٹاپے سے بچنے، ہائی بلڈ پریشر اور ہائی کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے، شراب نوشی سے گریز کرنے، غیر صحت مند کھانوں (خاص طور پر پروسیسڈ فوڈ) کا استعمال ترک کرنے اور سست طرز زندگی کو چھوڑنے سے دل کی بیماری کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
اسی طرح اب 9,000 سے زیادہ بالغ افراد پر کی جانے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دل کا ناکارہ ہونے اور فالج کا شکار ہونے والے 99 فیصد سے زیادہ لوگ چار خطرات میں سے کم سے کم ایک کا شکار تھے اور یہ کہ انہیں لاحق خطرہ احتیاط اور ابتدائی علاج سے ختم ہوسکتا تھا۔
ماہرین کے مطابق عام طور پر دل کے دورے اور فالج کے شکار ہونے والے افراد ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور تمباکو نوشی کے استعمال سے پیدا ہونے والے خطرات سے دوچار ہوتے ہیں۔
محققین نے جنوبی کوریا کے 90 لاکھ سے زیادہ اور امریکا کے تقریباً 7,000 بالغ افراد کے میڈیکل ڈیٹا کا جائزہ بھی لیا اور 20 سال تک ان کی نگرانی کی گئی، اس دوران ان پر بلڈ پریشر، کولیسٹرول، گلوکوز اور سگریٹ نوشی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ عام طور پر دل کے دورے اور فالج کے شکار ہونے والے افراد ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور شوگر جیسے خطرات سے دوچار تھے، تاہم یہ طبی مسائل احتیاط اور علاج سے حل کیے جا سکتے ہیں لیکن بد قسمتی سے لوگ ان پر توجہ نہیں دیتے۔
محققین نے بتایا کہ مذکورہ عوامل تبدیل کیے جا سکتے ہیں لیکن جینیاتی یا دیگر عوامل جیسا کہ سی-ری ایکٹو پروٹین کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ ہائی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور شوگر جیسے عوامل پر قابو پانے سے دل کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے۔
محققین نے کہا کہ ہائی بلڈ پریشر کو آسانی سے جانچا جا سکتا ہے لیکن چونکہ اس کی کوئی علامت نہیں ہوتی اس لیے اسے اکثر نظر انداز کر دیا جاتا ہے، یہ ضروری ہے کہ اسے بروقت پہچان کر علاج کیا جائے۔











لائیو ٹی وی